السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة
ہر انسان جو دنیا میں ہے وہ کسی نہ کسی چو پائے ، دو پائے . رینگنے والے ، تیرنے والے ، اڑنے والے جانور کی جبلت پر پیدا ہوا ہے -
جہاں یہ انسان اشرف المخلوقات ہے وہیں اپنی مخصوص حیوانی جبلت کی بنا پہ افضل اور اسفل رجحانات کا حامل بھی ہے -
انسان تمام عمر اپنے اسی جبلی تقاضوں کے مطابق عمل پیرا رہنے پر مجبور ہے -
اس کی یہ اچھی بری سعد، نحس ، جبلی خصلت اس کی سوچ بچار فیصلوں اور روز مرہ کے دیگر عوامل پر اثر انداز ہوتی ہے -
کوئی شیر ہے تو کوئی محض گیدڑ ، کوئی لومڑ کی خصلت رکھتا ہے تو کوئی ہرن کی مانند بھولا بھالا ہے -
کوئی شکرا تو کوئی کبوتر ہے - اور بلکل اسی طرح کوئی مچھلی ، مینڈک ، گدھ ، الو اور کوئی بکری کی طرح بزدل -
از بابا یحییٰ خان پیا رنگ کالا صفحہ ٥٩
No comments:
Post a Comment