لاہور: پاکستان نے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کا خیال دل سے نکال دیا،آئی سی سی کی جانب سے اورنج بال کا استعمال مسترد کیے جانے کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی تجربات سے گریز کیا جائے گا۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کیلیے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز کا منصوبہ ہمیشہ سے ہی خاص کشش کا حامل رہا، پاکستان اپنی ہوم سیریز کی میزبانی یواے ای میں کرنے پر مجبور ہے جہاں مصنوعی روشنی میں ہونے والے طویل فارمیٹ کے مقابلے میدان میں شائقین، ٹی وی ناظرین کی تعداد اور آمدنی میں خاطر خواہ اضافے کا ذریعہ بن سکتے ہیں،امکانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی پی سی بی نے دنیا میں سب سے پہلے ڈومیسٹک مقابلوں میں گلابی اور نارنجی گیند کی آزمائش شروع کردی تھی، قائد اعظم ٹرافی کے 2سیزنز میں 5روزہ فائنل اورنج بال سے مصنوعی روشنیوں میں کرانے کا تجربہ خاصا کامیاب رہا، بعد ازاں پی سی بی نے آئی سی سی کو بھی اسی رنگ کی گیند تجویز کی تھی۔
بورڈ عہدیدار کے مطابق پاکستان نے 2012/2014 میں سری لنکا کیخلاف یواے ای میں سیریز کے دوران ایک ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کھیلنے کی پیشکش کی تھی لیکن انھوں نے اتفاق نہیں کیا،اب آئی سی سی نے خود کئی تجربات کرنے کے بعد گلابی گیند کو زیادہ موزوں قرار دیدیا ہے،ہمارے لیے اس میں زیادہ دلچسپی باقی نہیں رہی،رواں سیزن میں کوئی تجربات نہیں کریں گے، انگلینڈ کو بھی یواے ای میں آئندہ سیریز کے دوران اس نوعیت کا میچ کھیلنے کیلیے نہیں کہیں گے، عہدیدار کا کہنا ہے کہ رواں سال آسٹریلیا میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ ہونا ہے، دیکھیں گے کہ یہ تجربہ کیسا رہتا ہے، بعدازاں فرسٹ کلاس مقابلوں اور پھر ٹیسٹ میچ کرانے پر غور کرینگے۔
No comments:
Post a Comment