Tuesday, July 17, 2012

حضرت با یزید بسطامی از شیخ فرید الدین عطار تذکرہ اولیاء صفحہ ٩٦

حضرت با یزید بسطامی 


آپ فرمایا کرتے تھے کہ مجھے جتنے بھی مراتب حاصل ہوئے سب والدہ کی اطاعت سے حاصل ہوئے

ایک مرتبہ میری والدہ نے رات کو پانی مانگا لیکن اتفاق سے اس رات گھر میں پانی نہیں تھا

چنانچہ میں گھڑا لے کر نہر سے پانی لایا - میری آمد و رفت کی تاخیر کی واضح سے والدہ کو نیند آ گئی اور میں رات بھر پانی لیے کھڑا رہا

حتی ٰ کہ شدید سردی کی وجہ سے وہ پانی پیالے میں منجمد ہوگیا اور جب والدہ کی بیداری کے بعد میں نے انھیں پانی پیش کیا تو انھوں نے فرمایا تم نے پانی رکھ دیا ہوتا اتنی دیر کھڑے رہنے کی کیا ضرورت تھی

میں نے عرض کیا محض اس خوف سے کھڑا رہا کہ مبادا آپ کہیں بیدار ہو کر پانی نہ پی پائیں اور آپ کو تکلیف پہنچے

یہ سن کر انھوں نے مجھے دعائیں دیں اسی طرح ایک رات والدہ نے فرمایا کہ دروازے کا ایک پٹ کھول دو

لیکن میں رات بھر اس پریشانی میں کھڑا رہا کہ نہ معلوم داہنا پٹ کھولوں یا بایاں

کیونکہ اگر ان کی مرضی کے خلاف پٹ کھل گیا تو حکم عدولی میں شمار ہوگا

چانچہ انھیں خدمتوں کی برکت سے یہ مراتب مجھے حاصل ہوئے

از شیخ فرید الدین عطار تذکرہ اولیاء صفحہ ٩٦

No comments:

Post a Comment