Monday, April 15, 2013

Zaheen Bacha


ایک مرتبہ حجاز کے گورنر کو راستے میں ایک بچہ ملا۔اس کا نام شعیب تھا گورنر نے بچے سے پوچھابچے کیا تجھے قرآت آتی ہے؟ بچے نے جواب دیا جی ہاں! والی حجاز نے کہا کچھ پڑھو بچے نے پڑھنا شروع کیا (إنا فتحنا لك فتحا مبينا ) اے نبی ہم نے آپ کو کھلی فتح عطاء کردی۔ امیر کو بچے کی اس موقع پہ یہ تلاوت بہت اچھی لگی چناچہ اس نے بچے کو ایک دینار دیا۔بچے نے دینار قبول کرنے سے انکار کردیا۔امیر نے دینار قبول نہ کرنے کی وجہ دریافت کی بچہ بولا کہ مجھے خوف ہے کہ میرے والدمجھے ماریں گے۔ امیر نے کہا کہ اپنے والد سے کہہ دینا کہ یہ دینار گورنر نے دیا ہے۔بچے نے کہا کہ میری یہ بات میرا والد تسلیم نہیں کرے گا گورنر نے پوچھا وہ کیوں؟ بچہ کچھ دیر خاموش رہا پھر بولا:کیوں کہ ایک دینار بادشاہوں کا عطیہ نہیں ہوسکتا،امیر یہ سن کہ ہنس پڑا اور اسے ایک سو 100دینار عطیہ میں دینے کا حکم دیا۔

No comments:

Post a Comment