چھت پر چڑھنے کے دو طریقے ہیں ایک تو سیڑھی لگا کے زینہ بہ زینہ ۔ اور دوسرا پھٹا لگا کے ڈھلوان پر آگے بڑھ بڑھ کے ۔ اوپر اٹھ اٹھ کے ۔ سیڑھی والا تو یہ دیکھ گا کہ میں اتنے ڈنڈے چڑھ گیا اور اتنے باقی ہیں اور پھٹے والا دیکھے گا کہ ابھی چھت بہت دور ہے اور ابھی بہت سا کام باقی ہے ۔ یہی حال دین کا ہے کچھ لوگ تو سمجھتے ہیں اللہ کی طرف بڑھنے میں اتنے ڈنڈے چڑھ گئے ہیں ۔ اس کا شکر ہے اور ہمیں بھی شاباش ہے کہ ہم نے اتنی کوشش کر لی ۔ اب دو تین ڈنڈے باقی ہیں وہ بھی طے کر لیں گے ۔ لیکن پھٹے لگا کر چڑھنے والا کہتا ہے کہ ابھی تک پتہ نہیں کہ منزل کتنی دور رہ گئی ہے جب تک اوپر نہیں پہنچا جاتا ہم یہی سمجھیں گے کہ منزل ابھی بہت دور ہے ۔
No comments:
Post a Comment