Showing posts with label children. Show all posts
Showing posts with label children. Show all posts

Wednesday, September 9, 2015

The injustice of a child and feel bad attitude, Psychologists ..

Baby or Children

The injustice of a child and feel bad attitude, Psychologists

شکاگو: یونیورسٹی آف شکاگو کے ماہرین کا کہنا ہےکہ والدین کی بے رخی اور نا انصافی کا رویہ ایک یا 2 سال کے بچوں پر بھی غیرمعمولی اثرانداز ہوتا ہے۔
یونیورسٹی کے پروفیسر جین ڈیسیٹی اور ان کےساتھیوں نے غیرمعمولی انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ والدین کا رویہ بچوں کی نشوونما اور ان کے دماغی تصور کو شدید متاثر کرتا ہے۔ دماغی اور اعصابی ماہرین کے مطابق 12 سے 24 ماہ تک کے بچوں میں سماجی اور غیرسماجی رویہ موجود ہوسکتا ہے اور اس کی اہم وجہ ان کے والدین کا غیرمنصفانہ رویہ بھی ہوسکتا ہے۔ اگرچہ بچوں کی عادات بنانے میں معاشی، ماحولیاتی اور حیاتیاتی عوامل ہوتے ہیں لیکن بچے ابتدائی دنوں میں سب کچھ اپنے والدین سے سیکھتے ہیں خواہ وہ اخلاق ہو یا معاشرتی اقدار۔
ماہرین نے اس کے لیے 73 بہت چھوٹے بچوں کو مطالعے میں شامل کیا اور انہیں سماجی اور غیرسماجی اینی میشن فلمیں دکھائی گئیں جن میں سے ایک میں دوستی، مدد اور شراکت کو دکھایا گیا تھا تو دوسری میں غیرسماجی رویہ مثلاً مارنا اور چھیننا شامل تھا اس دوران کی آنکھوں کی حرکات اور ای ای جی کے ذریعے دماغی کیفیت نوٹ کی گئی جس کے بعد سب بچوں کو ساتھ بٹھایا گیا اور انہیں کھلونے دیے گئے۔ اچھی ویڈیو دیکھنے والے بچوں میں بڑی دماغی لہریں دیکھی گئیں جس سے معلوم ہوا کہ بچے بہت چھوٹی عمر سے اچھے اور برے برتاؤ میں فرق کرسکتے ہیں۔
ماہر نفسیات کا کہنا ہےکہ اسی طرح بچے والدین کے روئیوں اور برتاؤ کو دیکھ کر ان سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور ان جیسا رویہ بھی اختیار کرسکتےہیں۔

Sunday, September 6, 2015

Child sexual abuse ..

Child sexual abuse

British educational institutions increased incidence of child sexual abuse

لندن: برطانوی اسکولوں میں گزشتہ 3 برسوں میں 600 سے زائد بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی جس میں بچے ہی ملوث پائے گئے ہیں۔
برطانیہ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسکولوں میں جنسی بنیادوں کے 5500 واقعات اور 4000 حملے بھی ہوئے ہیں جن میں نازیبا ٹیکسٹ بھیجنے، اپنی اور دوسروں کی اخلاق باختہ تصاویر ایم ایم ایس کرنے اور فحش باتوں کی تشہیر شامل ہیں۔ رپورٹ کرنے والے 1,500 متاثرین بچوں کی عمر 13 یا اس سے بھی کم رپورٹ کی گئی ہے۔
برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کی تنظیم این ایس پی سی سی کے مطابق بچے انٹرنیٹ پر فحش مواد دیکھ کر حقیقی زندگی میں ان پر عمل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یہ بہت خوفناک رحجان ہے۔ تھوڑے بڑے بچے انٹرنیٹ پر موجود ویڈیوز دیکھ کر خود ایسے کام کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے جب کہ بہت ہی کم عمری اور پرائمری کلاسوں کے طالب علم جو کچھ بھی دیکھتے ہیں اس کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور خود انہیں اس کا شعور بھی نہیں ہوتا۔
برطانوی خبررساں ایجنسی کو ایک طالبہ نے بتایا کہ اسے اسکول کے اسٹور روم میں اس وقت ذیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جب اس کی عمر صرف 15 سال تھی اور ایک اور لڑکے نے بتایا کہ اسکول خالی ہونے پر اس کے 3 دوستوں نے اس پر جنسی حملہ کیا تھا۔

Monday, August 17, 2015

Pakistan and Afghanistan have a lot of work for the eradication of polio, The World Health Organization ..

The World Health Organization

Pakistan and Afghanistan have a lot of work for the eradication of polio

Pakistan and Afghanistan have a lot of work for the eradication of polio
جنیوا: اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے خاتمے کے لیے لازمی سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔
عالمی ادارہ صحت (ایچ ڈبلیو او) کی ایمرجنسی کمیٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے مہم چلانے کی ضرورت ہے جب کہ ملک سے باہر جانے والے مسافروں کی اسکریننگ کے عمل میں بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی کاکہنا تھا کہ افغانستان میں عالمی فضائی مسافروں کی اسکریننگ نہیں کی جا رہی اور نہ ہی انہیں ٹریک کیا جا رہا ہے جب کہ انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر بغیر ویکسی نیشن کے مسافروں کو چھوڑا جارہا ہے۔ کمیٹی نے خبردار کیا  کہ اس کوتاہی سے عالمی سطح پر پولیو کے پھیلنے کا رسک بڑھ گیا ہے جب کہ قندھار میں پولیوکے خاتمے کے لیے چلائی جانے والی مہم کو روک دینا بھی تشویشناک ہے۔
کمیٹی  کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں اب بھی پولیو کی بیماری بڑے پیمانے پر موجود ہے اور صرف ایک سال میں پاکستان میں پولیو کے 29 کیسز اور 7 کیسز افغانستان میں سامنے آئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ  اگرچہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں بہتری آئی ہے تاہم دونوں  ممالک میں ایئر پورٹس پر اس سلسلے میں طے شدہ سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیا جارہا۔ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ پولیو کے خاتمے کےلیے سخت اقدامات کریں۔

The World Health Organization

Polio

Sunday, August 16, 2015

Symptoms and causes of depression in children ..

دنیا بھر میں انسانوں کو لاحق ہونے والے ذہنی امراض میں ڈپریشن سب سے زیادہ عام بیماری ہے۔ ڈپریشن یعنی یاسیت اور افسردگی کا شکار بڑے ہی نہیں بچے بھی ہوسکتے ہیں۔ اس بیماری پر طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بلوغت سے پہلے ڈپریشن کا ایک فی صد خدشہ پایا جاتا ہے جب کہ بلوغت کے بعد یہ بڑھ کر تین فی صد ہو جاتا ہے۔
زندگی کے ابتدائی سال میں بچے اپنے ماحول اور معاملات کو پوری طرح سمجھنے اور اپنی کیفیات یا مسائل کو بیان کرنے کے قابل نہیں ہوتے، لیکن کسی بھی ناخوش گوار واقعے، تلخ تجربے اور غیرمعمولی بات کا ان پر گہرا اثر ہوسکتا ہے۔ اس عمر میں بچوں کو خاص طور پر والدین کی بھرپور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
بچوں میں ڈپریشن کے مختلف اسباب ہوسکتے ہیں۔ اس بیماری پر طبی تحقیق بتاتی ہے کہ والدین ڈپریشن کا شکار ہوں تو بچوں میں بھی یہ مسئلہ جنم لے سکتا ہے۔ اس کے ساتھ زندگی کی سختیاں اور مشکلات، منفی واقعات، کوئی بڑا جذباتی دھچکا اور صدمہ مثلاً والدین کی موت اور زندگی میں پیش آنے والا کوئی الم ناک حادثہ بھی ڈپریشن کی وجہ بن سکتا ہے۔ لڑکیوں کو خصوصاً بلوغت کے بعد یہ مسئلہ لاحق ہوسکتا ہے۔
گھر کا ماحول بچوں کی ذہنی حالت اور کیفیات پر بہت گہرا اثر ڈالتا ہے۔ گھر میں لڑائی جھگڑے اور تلخ کلامی یا ماں باپ کا اپنے بچوں کو بات بات پر مارنا، تحقیر کرنا اور مسلسل حوصلہ شکنی بھی اس بیماری کا سبب بنتی ہے۔ Cortisol نامی ایک ہارمون میں بگاڑ کو بھی بچوں میں ڈپریشن کا سبب بتایا جاتا ہے۔ والدین کے علاوہ دوستوں اور اساتذہ کا منفی رویہ بھی کم عمری میں انسان کو افسردگی اور یاسیت کا شکار بنا سکتا ہے۔
ڈپریشن کی واضح علامتوں میں مزاج میں تبدیلی سرِفہرست ہے۔ افسردہ اور اداس نظر آنے کے ساتھ بچہ معمولی معمولی باتوں پر شدید ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ عام طور پر بچے کھیل کود، ٹی وی پر من پسند پروگرامز دیکھنے یا کمپیوٹر پر گیمز کھیلنا پسند کرتے ہیں، لیکن ڈیریشن کی وجہ سے ہر کام سے بیزاری محسوس ہوتی ہے۔
تفریح کے علاوہ ان کی تعلیم پر بھی مزاج میں تبدیلی کے منفی اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں۔ ایسا بچہ شدید احساس کم تری کا شکار ہو جاتا ہے۔ پڑھائی میں انہماک کم ہوجاتا ہے۔ ڈپریشن کی وجہ سے خود اعتمادی جاتی رہتی ہے۔ شدید ڈپریشن کا شکار بعض بچے خود کُشی کرنے سے متعلق خیالات کا اظہار کرنے لگتے ہیں۔ اس پر سنجیدگی سے توجہ دینا چاہیے۔
ڈپریشن کا مرض جسمانی تبدیلیوں کا باعث بھی بنتا ہے۔ ایسے بچے کم زوری محسوس کرتے ہیں۔ روزمرہ اور معمولی نوعیت کے کام انجام دینے کے بعد بھی تھکاوٹ کی شکایت کرتے ہیں۔ وہ روزانہ نہانے، کپڑے تبدیل کرنے سے گریزاں رہتے ہیں۔ اپنی صفائی ستھرائی کا خیال نہیں رکھتے۔ اسی طرح دوستوں اور گھر والوں سے بھی الگ تھلگ ہوجاتے ہیں۔ ان کی نیند اور بھوک بھی متأثر ہوتی ہے۔ بعض بچے خود کو جسمانی نقصان پہنچانے لگتے ہیں۔
مثلاً مزاج کے خلاف ہونے والی کسی بات پر شدید غصّے کا اظہار کرنے کے ساتھ اپنا سَر دیوار پر مارتے ہیں۔ بلوغت کے بعد عموماً اداسی سے زیادہ مزاج میں غصہ دیکھا جاتا ہے۔ بچہ نشہ آور اشیا کا استعمال بھی شروع کرسکتا ہے۔ اس مرض کی ایک قسم Masked Depression کہلاتی ہے، جس میں بچہ اداس اور چڑچڑاہٹ کا اظہار تو نہیں کرتا، لیکن پیٹ اور سَر میں درد کی شکایت کرنے لگتا ہے۔ کھانے پینے کی طرف رغبت نہیں رہتی جب کہ سوتے ہوئے اس کا پیشاب خطا ہوجاتا ہے۔
ایک طبی جائزے کے مطابق کم عمری میں ڈپریشن علاج کروانے والوں میں سے 58 فی صد کو جوانی میں بھی یہ مرض تشخیص کیا گیا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ علاج کروانے کے باوجود بڑے ہونے پر کوئی بھی فرد دوبارہ ڈپریشن کا شکار ہوسکتا ہے۔ڈپریشن کے علاج کے لیے طبی ماہرین بچے کے گھر کا ماحول سمجھتے ہیں اور اس کی زندگی سے متعلق ضروری معلومات حاصل کرتے ہیں۔ وہ سب سے پہلے گھر کا ماحول بہتر بنانے کے لیے تجاویز دیتے ہیں اور والدین کو مسائل میں کمی لانے کی ہدایت کرتے ہیں۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ بچوں کی ہمت بڑھائی جائے اور ہر معاملے میں ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
اگر بچوں کے والدین ڈپریشن کا شکار ہیں تو ان کا علاج کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اسکول جانے والے بچوں کے علاج میں ان کے اساتذہ سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ بچہ اسکول میں اپنے کسی ساتھی طالبِ علم کے تنگ کرنے یا استاد کے نامناسب رویے سے بھی دبائو کا شکار ہو سکتا ہے۔
نفسیاتی الجھنیں دور کرنے کے لیے سائیکو تھراپی کا طریقہ اپنایا جاتا ہے۔ اس میں ماہرِ نفسیات بچے سے گفتگو کر کے اس کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ دوائوں سے بھی علاج کی ضرورت پیش آتی ہے۔ شدید نوعیت کے ڈپریشن کی صورت میں دوائوں کے ساتھ ڈاکٹر سائیکو تھراپی سے بھی مدد لیتے ہیں۔

Thursday, August 13, 2015

Hadees,, Do not let your children curse ..

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

اپنے آپ کو
اپنی اولاد کو
اپنے خادموں کو
اور اپنے مال کو
بد دعا نہ دو
ایسا نہ ہو کہ وہ گھڑی دعا کی قبولیت کی ہو
اور تمہاری دعا قبول ہو جاۓ

سنن ابی داؤد:1532 عن حضرت جابر رضی اللہ عنہ 
---------
حدیث شئیر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں
جزاک اللہ خیر

Tuesday, January 7, 2014

Making pictures while Sleeping


47


In Boston, America small girl Rozey has been spotted with mind blowing characteristic of making pictures while sleeping.

This girl does not even know how to read and write. She does not like to do sketching or painting while she is awake but surprisingly makes amazing pictures while sleeping.

It has been told that a year before she did not go to bed for sleeping and her parents fund this way of giving her pencils and paper while she falls asleep. From this she adopted an habit of making pictures while sleeping.

Now the people get amazed watching her making pictures while sleeping.