Showing posts with label New York. Show all posts
Showing posts with label New York. Show all posts

Thursday, September 10, 2015

A billion users of Facebook ..

FaceBook User

Facebook a billion users recorded in a day took its name

Facebook a billion users recorded in a day took its name
نیویارک: سوشل میڈیا کی اہمیت اور ضرورت ہماری زندگی میں تیزی سے بڑھ رہی ہے بلکہ اس کا استعمال اب لاکھوں اور کروڑں سے نکل کر اربوں کی حدوں کو چھونے لگا ہے اسی لیے فیس بک کے بانی زکربرگ نے کہا ہے کہ ایک دن میں ایک ارب لوگوں کا فیس بک کا استعمال ایک بڑا سنگ میل ہے۔
اس سنگ میل کو عبور کرنے پر فیس بک کے بانی زکر برگ مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس ریکارڈ ساز دن کو فیس بک پر اپنے پوسٹ میں خود کیا اور کہا کہ ایک ارب لوگوں کا ایک ہی دن فیس بک استعمال کرنے کا مطلب ہے کہ دنیا میں 7 میں سے ایک شخص فیس بک استعمال کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ فیس بک نے اس سنگ میل کو حاصل کیا اور اسے پوری دنیا کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا آغاز کہا جا سکتا ہے جب کہ یہ اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ لوگوں کو آپس میں تعلقات قائم کرنے کا پلیٹ فارم ہے۔
زکربرگ کا کہنا تھا کہ فیس بک ایک آپس میں جڑی اور کھلی ایک بہتر دنیا ہے جو آپس میں پیار کرنے والے لوگوں کے درمیان مضبوط تعلقات کو قائم کرتی ہے جب کہ معاشی طور پر بھی مواقع پیدا کرتی اورایک مضبوط سوسائٹی کی عکاسی کرتی ہے۔

FaceBook

FaceBook User

FaceBook Earning

Wednesday, September 9, 2015

WhatsApp software users data security gap threatens millions ..

WhatsApp

WhatsApp software users data security gap threatens millions

WhatsApp software users data security gap threatens millions
نیویارک: واٹس ایپ کی ویب ایکسٹینشن میں ’’وائرس‘ سامنے آنے کے بعد واٹس ایپ کا استعمال کرنے والے 20 کروڑ صارفین کا ڈیٹا ہیکرز کے کنٹرول میں آنے کا خدشہ پیدا ہوگیا اور ہیکرز صرف فون نمبر کے ذریعے صارفین کے کمپیوٹر کو ریموٹ کنٹرول کر سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ کے ویب بیسڈ ورژن کے میسجنگ ایپ کے سوفٹ ویئر میں سامنے آنے والی کمزوری کی وجہ سے ہیکرز کو اسمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین تک رسائی مل جائے گی اور وہ ڈاؤن لوڈنگ کے دوران ان کے کمپیوٹر کو اپنے کنٹرول کر سکیں گے۔ واٹس ایپ نے گزشتہ ماہ ویب کلائنٹ کے لیے واٹس ایپ ویب متعارف کرائی تھی جس سے آئی فون صارفین فائدہ اٹھا سکتے تھے۔ اس سروس کی بدولت موبائل فون استمعال کرنے والے افراد اپنی ویڈیوز، پیغامات، آڈیوز، لوکیشنز اور کنٹیکٹ کارڈ کو اپنے پرسنل کمپیوٹر پر بھی دیکھ سکتے ہیں۔
فرم چیک کے مطابق ہیکرز جب کسی بھی انفرادی شخص کو ٹارگٹ کرتے ہیں تو انہیں فون نمبر درکار ہوتا ہے اس کے لیے وہ بظاہرہمدردانہ پیغام (وی کارڈ) بھیجتے ہیں اور صارفین کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ اسے کھولے اور جیسے وہ اسے کھولتا ہے ہیکرز اس کا ڈیٹا ڈاؤن لوڈنگ کرنا شروع کردیتے ہیں۔ واٹس ایپ نے اس سیکیورٹی خلا کی تصدیق کرتے ہوئے اس سروس کے صارفین کے لیے اے فکس فار ویب تیار کی ہے جو اسے ہیک ہونے سے بچائے گی۔

WhatsApp

Saturday, August 15, 2015

Alien to bring peace on earth have come several times, US scientists claim ..

نیویارک: خلائی مخلوق کے بارے میں سائنس دانوں کے متضاد نظریات سامنے آتے رہتے ہیں لیکن گزشتہ کچھ سالوں سے عالمی شہرت یافتہ سائنس دان بھی اب زمین کے علاوہ دیگر سیاروں پر خلائی مخلوق کی موجودگی پر یقین کرنے لگے ہیں بلکہ اب چاند پر قدم رکھنے والے چھٹے خلاباز نے دعویٰ کیا ہے کہ روس اور امریکا کے درمیان ایٹمی جنگ روکنے کے  لیے ایلین کئی بار زمین پر قدم رکھ چکے ہیں۔
چاند پر قدم رکھنے والے امریکی سائنس دان ایڈگر مچل نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وہ چاند پر گئے تو اس وقت بھی ان کا سامنا ایلین سے ہوا تھا جب کہ ایلین انسان کے بارے میں معلومات حاصل کرنے زمین کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ امریکی فوج نے کئی بار امریکی میزائل بیسز اور میکیسکو کی سفید ریت پر پراسرار طیاروں کو اڑتے دیکھا ہے، میکسیکو کی سفید ریت وہی جگہ ہے جہاں پہلی بار 1945 میں ایٹمی بم کا تجربہ کیا گیا تھا۔ ایڈگر نے کہا کہ ایلین انسانوں کی ملٹری صلاحیتوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں اور کوشش کرتے رہتے ہیں کہ کسی طرح انسانوں کو جنگ سے دور رکھا جائے۔
ایڈگر کے مطابق وہ کئی امریکی ایئر فورس کے افسروں سے ملے ہیں جنہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے روس اور امریکا میں سرد جنگ کے دوران کئی بار یو ایف اوز کو زمین پر اترتے دیکھا ہے اور جب بھی وہ زمین پر آئے تو انہوں نے فوج کے میزائل سسٹم کو عارضی طور پر ناکارہ کردیا۔ پیسیفک کوسٹ پر تعینات امریکی فوجیوں کا کہنا تھا کہ سرد جنگ کے دوران کئی بار ان کی جانب سے کیے گئے میزائل ایلین کے یو ایف او نے ٹارگٹ سے قبل ہی نیچے گرا دیئے۔
ایڈگر کے ان دعووں کے برعکس امریکی محکمہ دفاع کے سابق یو ایف او محقق نک پوپ کا کہنا ہے کہ کائنات 14 ارب سال پرانی ہے لہٰذا یہ بات حقیقت سے دور ہے کہ چند سوسال پرانی تہذیب کس طرح انسانون سے ڈیلنگ کر سکتی ہے اس لیے ایلین کے امریکی ہتھیاروں کو ناکارہ بنانے کی کہانیوں میں کوئی حقیقت نہیں۔

Wednesday, August 12, 2015

USA on the ICC cricket players accused of not paying compensation ..

نیویارک: امریکی کرکٹ ایسوسی ایشن نے آئی سی سی پر پلیئرز کے معاوضے ادا نہ کرنے اور غلط بیانی سے کام لینے کا الزام عائد کردیا۔
امریکی کھلاڑی آئر لینڈ میں ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائرز کھیل کر وطن واپس لوٹ چکے مگر انھیں آئی سی سی کی جانب سے فی کس 2 ہزار ڈالر دینے کا جو وعدہ کیا گیا تھا وہ پورا نہیں ہوا۔ امریکا کرکٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر اوین گرے کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کو ہی ہمارے پلیئرز کو معاوضہ ادا کرنا تھا جو ابھی تک نہیں دیا گیا، کونسل کے آفیشلز کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ رقم ہماری ایسوسی ایشن کے اکاؤنٹ میں بھیج دی مگر یہ سفید جھوٹ ہے۔یاد رہے کہ آئی سی سی یو ایس اے کرکٹ ایسوسی ایشن کو مختلف بے ضابطگیوں پر معطل کرکے پلیئرز کا کنٹرول خود سنبھال چکی ہے۔

Saturday, August 8, 2015

On the whole, 40 fruit trees do not grow to a 2 ..

نیویارک: آپ نے ایک درخت پر 2 یا 3 پھلوں کے پیدا ہونے کا تو سنا ہوگا لیکن آپ کو یہ سن کر حیرت ہوگی کہ امریکا میں ایک ایسا درخت بھی موجود ہے جس پر بہ یک وقت 40 اقسام کے پھل اگتے ہیں۔
امریکی آرٹسٹ اور سائنس دان وین ایکن نے اپنی شبانہ روز محنت اور تجربات سے بالآخر ایک ایسا درخت تیار کرلیا جو ایک ہی وقت میں 40 پھل اگا سکتا ہے جس میں آڑو، آلو بخارہ، خوبانی چیری اور دیگر اسٹون فروٹ شامل ہیں اور جب یہ تمام پھل ایک ساتھ درخت پر اگتے ہیں تو ایک دلفریب نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ سائنسدان وین ایکن کا کہنا ہے کہ وہ اس درخت کو ایک آرٹ ورک، ریسرچ پراجیکٹ اور ایک قسم کا پھلوں کو محفوظ کرنے کے طور پر لے رہے ہیں۔
ایکن کے مطابق انہوں نے اس کام کے لیے  مختلف پھلوں کے پودوں کے قلم لے کر جن میں سے بعض درختوں کے پھلوں کے پھول والی ٹہنیاں اور کچھ کی جڑیں لے کر  پیوندکاری کی اور اس کے بعد ان شاخوں پر جہاں پھل نہیں اگتے تھے وہاں بھی پھل اگنے لگے اور یوں ایک ہی درخت پر کئی اقسام کے پھل نکل آئے لیکن پھل سے قبل اس درخت پر اگنے والے مختلف رنگوں والے پھولوں سے درخت کا حسن دیدنی ہوتا ہے۔
ایکن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اب تک امریکا کی 7 ریاستوں میں اس طرح کے  16 درخت اگائے ہیں جن میں ہر درخت منفرد ہے اور اسے میوزیم، یونیورسٹی کیمپسز اور کچھ دیگر جگہوں پر اگایا گیا ہے۔ انہوں نے اب تک اس مقصد کے لیے 250 پھلوں کے اقسام کا استعمال کیا ہے جب کہ ہرمختلف پھلوں کا ملاپ اپنی الگ وراثت اور نسلی خوبیاں رکھتا ہے جس سے ان پھلوں کی نسل کو محفوظ بھی رکھا جا سکتا ہے۔ ایکن نے اس 40 پھلوں والے درخت کو پہلی بار 2011 میں اگایا جو 3 سال میں پھل دینے کے لیے تیار ہوا۔