Showing posts with label Players. Show all posts
Showing posts with label Players. Show all posts

Thursday, September 10, 2015

Pakistan Super League ..

Pakistan Super League

Super League, had weakened the building, taking strong pillar

Super League, had weakened the building, taking strong pillar
لاہور: سپرلیگ کی کمزور عمارت کو سنبھالنے کیلیے پی سی بی کو مضبوط ستون مل گئے،وسیم اکرم اور رمیزراجہ نے برانڈ ایمبیسیڈر بننے پر حامی بھر لی، گذشتہ روز دونوں نے  نجم سیٹھی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا،  سابق آل راؤنڈر نے کہاکہ فی الحال ایک چھوٹا سا آغاز ہے۔
آئندہ ایڈیشنز کے ملک میں انعقاد کیلیے غیر ملکی کھلاڑیوں کا اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کرینگے،اسے ایک کامیاب پراڈکٹ بناکر بتدریج پاکستان میں لایا جائیگا۔سابق اوپنر نے کہاکہ70کے قریب کرکٹرز کو مالی فائدہ اورایسا تجربہ حاصل ہوگا جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم اور رمیزراجہ کو پاکستان سپر لیگ کا برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا گیا، بعدازاں پی سی بی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں دونوں سابق کرکٹرز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا، انھوں نے بتایا کہ پی ایس ایل کا منصوبہ ایک قدم مزید آگے بڑھ رہا ہے۔
دونوں سابق کپتان شاندار کیریئر کے ساتھ کوچنگ اور کمنٹری کی بدولت بھی کھیل سے وابستہ رہے ہیں، یہ تجربہ اولین لیگ کیلیے بڑا کارآمد ثابت ہوگا،ان کی سپورٹ اور ہدایات کے ساتھ معاملات تیزی سے آگے بڑھیں گے۔
انھوں نے کہاکہ پی ایس ایل خواب نہیں بلکہ عملی شکل اختیار کرنے جا رہی ہے، 20ستمبر کو لوگو کی تقریب رونمائی ہوگی، اگلے 2،3 روز میں نشریات سمیت مختلف حقوق کی فروخت کیلیے اشتہار بھی آنا شروع ہوجائینگے، نجم سیٹھی نے کہا کہ ایونٹ میں7،8ممالک کے کھلاڑی آئینگے، ابتدائی طور پر مقابلے بیرون ملک ہورہے ہیں تاہم بعد میں پاکستان میں انعقاد کرنے کی کوشش کرینگے،لیگ کی ہر ٹیم میں 2 ایمرجنگ پلیئرز شامل ہونگے۔
اس موقع پر وسیم اکرم نے کہا کہ اگر ہمیں سفیر نہ بھی بنایا جاتا تو پاکستانی ہونے کے ناطے پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کیلیے اپنا کردار ادا کرتے، ایونٹ کا انعقاد ملکی کرکٹ کیلیے بہت ضروری ہے، اس سے نہ صرف پاکستان کا تاثر بہتر ہوگا بلکہ کرکٹرز و کوچز کو مالی استحکام اور غیر ملکی پلیئرزکے ساتھ کھیلنے سے تجربہ حاصل ہوگا، کم بجٹ کے باوجود بڑے کھلاڑیوں کو بلانے اور ایونٹ کی کامیابی کے امکانات کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ فی الحال یہ آئی پی ایل جیسا بڑا ٹورنامنٹ تو نہیں ہوگا تاہم کئی نامور کرکٹرز نے شرکت پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔
ان میں لسیتھ مالنگا اور انجیلو میتھیوز بھی شامل ہیں، انھوں نے کہاکہ فی الحال ایک چھوٹا سا آغاز ہے، کامیاب ایونٹ سے آئندہ ایڈیشنز کیلیے غیر ملکی کھلاڑیوں کا اعتماد بھی حاصل کرنے کی کوشش کرینگے، پی ایس ایل ایک طویل مدت پلان ہے،اس بار مقابلے قطر میں ہونگے، اسے کامیاب پراڈکٹ بناکر بتدریج پاکستان میں لایا جائے گا۔
وسیم اکرم نے کہاکہ آئی پی ایل کو شروع ہوئے کئی سال ہوگئے، اس ایونٹ سے بھارتی کھلاڑیوں کو بے پناہ فائدہ ہوا،کئی پلیئرز ملک کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، پاکستانی کرکٹرز کو بھی اعتماد کی دولت حاصل اورکئی نئے کھلاڑی سامنے آئینگے، قومی ٹیم کو جو نیا ٹیلنٹ 2سال کے بعد ملتا تھا وہ پی ایس ایل کے انعقاد سے ہرسال حاصل ہوگا، نئے کھلاڑی سلیکٹر ز کی نظروں میں آئینگے۔ رمیز راجہ نے کہاکہ اس نوعیت کا ایونٹ کرانے کیلیے زبردست انتظامی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی، پی ایس ایل کی بدولت پاکستان کرکٹ پر اعتماد میں اضافہ ہوگا۔
نیا تجربہ ہونے کی وجہ سے اسے بھرپور سپورٹ کی ضرورت ہوگی، میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ ملکی پراڈکٹ کی کامیابی کیلیے کچھ کرنے کا موقع ملے گا،انھوں نے کہا کہ ہر ٹیم میں 2ابھرتے ہوئے کھلاڑی بھی شامل ہوں گے جنھیں صلاحیتوں میں نکھار لاتے ہوئے آگے نکلنے کا چانس مل سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بڑے کرکٹرز کیساتھ پریکٹس، ڈریسنگ روم اور میدان میں حکمت عملی میں شراکت سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع اور اعتماد ملے گا،کوچنگ اسٹاف کی بھی بہتر ٹریننگ ہوگی،اکثر ڈومیسٹک کرکٹ میں پیسہ نہ ہونے کا شکوہ کیا جاتا ہے،کنٹریکٹ صرف 20یا 25 کھلاڑیوں کو ملتے ہیں، پی ایس ایل سے 70کے قریب کھلاڑیوںکو مالی فائدہ اورایسا تجربہ حاصل ہوگا جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔

Pakistan Super League

Wednesday, August 26, 2015

Afridi advice to the board ..

PCB

Afridi advice to the board

PCB convicted players wisely decided to return

PCB convicted players wisely decided to return
کراچی: قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہدآفریدی نے کہا ہے کہ پی سی بی کو محمد آصف، سلمان بٹ اور محمد عامر کے حوالے سے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا، ایسا نہ ہو کہ جلد بازی میں فیصلے کا خمیازہ آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہد آفریدی نے کہا کہ بورڈ کو تینوں کرکٹرز کے حوالے سے مربوط اور مثبت حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
اسپاٹ اور میچ فکسنگ جیسی لعنت نے کرکٹ کے حسن کو مسخ کیا ہے، ایسا کرنے والوں کو سزا بھی اسی انداز کی ملنی چاہیے، جہاں تک آصف ،سلمان اور عامر کا تعلق ہے میں سمجھتا ہوں کہ ان کے بحالی پروگرام اور کرکٹ میں واپسی سے متعلق پی سی بی کو بہت سوچ سمجھ کر ایسی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے جو مستقبل کے نوجوان کرکٹرز کیلیے معاون و مدد گار ہو۔
ساتھ ہی ان کرکٹرز کی میدان میں واپسی کے بعد دوبارہ پاکستان کرکٹ میں ایسی حرکت سرزد نہ ہو سکے، انھوں نے کہا کہ اس وقت اگر مثبت فیصلہ کرکے اس پر عملدرآمد بھی ہو جائے تو ٹھیک ہے ورنہ اس کے اثرات آئندہ نسلوں کو بھگتنا پڑیں گے۔

Shahid Afridi

Monday, August 17, 2015

Hockey team's failure, the facts to the public shall be informed ..

Hockey team's failure

The facts to the public shall be informed

Hockey team's failure, the facts to the public shall be informed
لاہور: ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے حقائق سے عوام کوآگاہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، سیکریٹری پی ایچ ایف جلد فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میڈیا کے سامنے لائیںگے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ بیلجیئم میں منعقدہ ایونٹ میں گرین شرٹس کی ناقص کارکردگی نے ملک بھر میں طوفان برپا کردیا تھا، میگا ایونٹ میں شرمناک شکستوں کا جائزہ لینے کے لیے حکومت اور پی ایچ ایف کی طرف سے 2 الگ الگ کمیٹیزبنیں، حکومتی کمیٹی 2 ہفتے قبل اپنی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس بھجواچکی، اس میں پی ایچ ایف کی موجودہ انتظامیہ کوہٹاکر سربراہی پی آئی اے، واپڈا، نیشنل بینک، سینٹرل بورڈ آف ریونیو اورآرمی میں سے کسی ایک کو سونپنے کی سفارش کردی گئی ہے، دوسری جانب محمد اخلاق، شاہد علی خان اور منصور احمد پر مشتمل پی ایچ ایف کی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی اپنا کام مکمل کر لیا، وہ اپنی رپورٹ حکام کو پیش کریگی،مندرجات کے مطابق ہاکی کا ڈومیسٹک ڈھانچہ ، فنڈز کی کمی اورکوالیفائنگ راؤنڈ میں کھلاڑیوں کا صلاحیتوں کے مطابق نہ کھیلنا عبرتناک شکست کی وجہ بنا۔
ذرائع کے مطابق 10 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں پی ایچ ایف میں مارکیٹنگ شعبے کے قیام ، چہروں کے بجائے نظام بدلنے سمیت کھیل کی بہتری کیلیے14 تجاویزدی گئی ہیں، پی ایف ایف نے رپورٹ کو خفیہ رکھنے کے بجائے عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے، اس ضمن میں سیکریٹری فیڈریشن 1،2روز میں نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کے ذریعے رپورٹ میں ہونے والے انکشافات اور تجاویزکے حوالے سے حقائق منظرعام پرلائیں گے۔

Pakistan Hockey Team

Wednesday, August 12, 2015

USA on the ICC cricket players accused of not paying compensation ..

نیویارک: امریکی کرکٹ ایسوسی ایشن نے آئی سی سی پر پلیئرز کے معاوضے ادا نہ کرنے اور غلط بیانی سے کام لینے کا الزام عائد کردیا۔
امریکی کھلاڑی آئر لینڈ میں ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائرز کھیل کر وطن واپس لوٹ چکے مگر انھیں آئی سی سی کی جانب سے فی کس 2 ہزار ڈالر دینے کا جو وعدہ کیا گیا تھا وہ پورا نہیں ہوا۔ امریکا کرکٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر اوین گرے کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کو ہی ہمارے پلیئرز کو معاوضہ ادا کرنا تھا جو ابھی تک نہیں دیا گیا، کونسل کے آفیشلز کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ رقم ہماری ایسوسی ایشن کے اکاؤنٹ میں بھیج دی مگر یہ سفید جھوٹ ہے۔یاد رہے کہ آئی سی سی یو ایس اے کرکٹ ایسوسی ایشن کو مختلف بے ضابطگیوں پر معطل کرکے پلیئرز کا کنٹرول خود سنبھال چکی ہے۔

Super League, Pakistan once again looked to the UAE ..


کراچی: قطرمیں ناکافی سہولتوں کے سبب پاکستان ایک بار پھر سپر لیگ کیلیے یو اے ای کی جانب دیکھنے لگا، کسی ایک وینیو کو ماسٹرز لیگ کیلیے مختص نہ کرنے کی درخواست کا سوچا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی آئندہ برس ٹوئنٹی 20 لیگ کرانے کیلیے دن رات ایک کیے ہوئے ہے مگر مشکلات ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں، اسے سابق کرکٹرز کی ماسٹرز لیگ کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں تین وینیوز حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے، اسی لیے قطر سے رابطہ کیا گیا مگر وہاں سہولتوں کی کمی ہے، بورڈ نے قطر کرکٹ ایسوسی ایشن کو خط لکھ کر میڈیا سینٹر کی تعمیر اور پویلینز کو کشادہ کرنے کا کہا مگر وہ اپنی جانب سے رقم خرچ کرنے کے موڈ میں دکھائی نہیں دیتا، کئی دیگر وجوہات کی بنا پر بھی پی سی بی حکام قطر میں ایونٹ کا انعقاد نہیں چاہتے، اسی لیے ایک بار پھر یو اے ای کرکٹ حکام سے رابطہ کر لیا گیا ہے، ان سے کہا گیا کہ لیگ کے لیے دبئی اسپورٹس سٹی ہی دے دیں۔
ماسٹرز لیگ کا انعقاد تو شارجہ اور ابوظبی میں بھی ہو سکتا ہے، پاکستان نے اس سلسلے میں اعلیٰ سطح پر بھی کوششیں شروع کر دی ہیں، اماراتی حکام نے مشورہ دیا ہے کہ پی سی بی ازخود ماسٹرز لیگ کے منتظمین سے درخواست کرے، مگر ذرائع نے بتایاکہ ماضی میں اس قسم کی کوششوں کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا تھا،مالی خسارے کے خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے ماسٹرز ایونٹ کے منتظمین کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، ان کے نزدیک دبئی اہم ترین وینیو ہے وہاں میچز نہ کرانا درست نہیں ہو گا۔ حالیہ اقدامات کے باوجود بھی اگر بات نہ بنی تو پاکستان کو مجبوراً ایونٹ کا انعقاد دوحا قطر میں ہی کرنا ہوگا۔

Monday, August 10, 2015

Super League players also uary separation ..

کراچی: سپر لیگ سے پاکستانی کھلاڑیوں کے بھی وارے نیارے ہو جائیں گے۔
پی سی بی آئندہ برس فروری میں ٹوئنٹی 20 لیگ کرانے کے لیے سرگرم ہے، یو اے ای کے گراؤنڈز مصروف ہونے کی وجہ سے قطر میں مقابلوں کا انعقاد ہوگا، ایونٹ میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو بھاری معاوضوں کی ادائیگی ہوگی، ابتدائی طور پر تین کیٹیگریز بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
اے میں اپنے ملک میں سپراسٹار درجے کے حامل آئیکون کرکٹرز شامل ہوں گے، پاکستان کی جانب سے مختصر طرز کی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی سمیت چند کرکٹرز کو یہ اسٹیٹس مل سکتا ہے، اس میں شامل ایک لاکھ ڈالر (ایک کروڑ سے زائد پاکستان روپے) حاصل کریں گے، اگر کسی ٹیم کے 8میچز ہونے ہیں اور کوئی پلیئر ان میں سے بعض نہ کھیل سکا تو اسے شرکت کرنے والے مقابلوں کے لحاظ سے ادائیگی ہو گی۔ ابتدائی تجویز کے مطابق بی کیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو60 ہزار اور سی کو40 ہزار ڈالر دیے جائیں گے۔ اس تجویز کو ابھی پی ایس ایل حکام کی حتمی منظوری درکارہے۔
اس وقت غیرملکی کرکٹرز سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، زبانی طور پر تو دلچسپی کا اظہار کیا گیا مگر تاحال ایک بھی کھلاڑی سے معاہدہ نہیں ہو سکا، کرکٹ بورڈ کے لیے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ فروری میں سوائے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے کوئی اور ٹیم فارغ نہیں، ایسے میں موجودہ کھلاڑیوں سے معاہدہ دشوار ہو گا، حال ہی میں ریٹائر ہونے والے کئی معروف کرکٹرز اس وقت یو اے ای میں ماسٹرز لیگ کھیل رہے ہوں گے، ایسے میں ایونٹ میں اسٹارز کی آمد پاکستان کے لیے سخت چیلنج ہے۔

South African victim of poisoning ..