خود بیداری اور خود نگہداری کے لیے آج آپ کو ایک حکیم لقمان جیسا نسخہ عطا کرتے ہیں ، ضرور سننا اور پھر اس پر عمل کرنا۔
آج کے بعد سے لوگ آپ کے ساتھ جو بھی سلوک کریں یا آپ کے ساتھ جو بھی رویہ اختیار کریں یا آپ کے بارے میں جو بھی کہیں ان کو ایسا کہنے دیں اور ان کی راہ میں حائل نہ ہوں ان کے رویے اور ان کی طبع میں نہ تو کوئی تبدیلی پیدا کریں اور نہ ہی کسی طرح سے ان پر اثر انداز ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ نہ ہی ان کے کہنے اور کرنے پر نا خوشی کا اظہار کریں ، نہ ہی نفرین کریں ،اور نہ ہی اس کا تذکرہ اوروں سے کریں اس موضوع پر زبان ہی نہ کھولیں ۔
یہ ان کے عمل نہیں جو ہم کو مضطرب کرتے ہیں اور ہمیں وسوسوں میں گھیرتے ہیں بلکہ یہ ہماری اپنی غیر محفوظیت کا خوف ہوتا ہے ۔
تو جناب ! ضرورت اس امر کی ہوتی ہے کہ فرد خود میں تبدیلی پیدا کرے نہ کہ اپنے عزیزوں رشتےداروں میں تبدیلیاں پیدا کرتا پھرے اور ان کے دروازوں پر جا کر دبکے مارتا پھرے ۔
جب تم لوگون کو اپنی من مانی کرنے دو ( اور ایسا وہ ہر حال میں کریں گے ) اور ان کی راہ کی رکاوٹ نہ بنو تو تمہارے اندر ایک حیرت انگیز تبدیلی رونما ہوگی ۔ آپ پہلی مرتبہ دیکھیں گے کہ ان کے رویے پر آپ کا افسوس یا ان کے رویے پر آپ کی سرزنش ہی آپ کی بیچینی اورآپ کے تردد کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔ ان کو آپ کی بیچینی یا تردد سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور وہ اس کی بنیاد نہیں ہیں ۔
اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ 504
No comments:
Post a Comment