Tuesday, March 27, 2012

Pakistani Quom : Aik Kahani


السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة

Pakistani Quom : Aik Kahani

٭پاکستانی قوم٭
ایک بادشاہ کو شوق ہوا کہ اپنی قوم کی قوتِ برداشت معلوم کرے۔ وزیر کو حکم دیا کہ کوئی تدبیر کرے۔ وزیر نے کافی سوچ بچار کے بعد بادشاہ کو مشورہ دیا کہ ًحضور لوگوں کو روزانہ روزگار کیلیے صبح ایک پل پر سے گزرکے جانا پڑتا ہے کیوں نہ وہاں سے گزرنے پر ٹیکس لگا دیا جائے؟ً بادشاہ کو تدبیر پسند آئی چنانچہ لوگوں کو روزانہ صبح وہاں سے گزرنے کیلئیے پانچ ﴿۵﴾ سکے دینے پڑتے عوام تھوڑا حیران ہوئی مگر اس فیصلے کو قبول کر لیا جس پر کچھ دن کے بعد ٹیکس ۵ سکوں سے بڑھا کر ١۰ سکے کر دیا گیا عوام تھوڑا غصے میں آئی لیکن اس پر بھی خاموش رہی۔ آخر بادشاہ نے حکم دیا کہ جو بھی اس پل پر سے گزرے گا وہ ۲۰ سکے دے گا اور اسے ۵ جوتے بھی مارے جائیں۔ بادشاہ کو امید تھی کہ اس فیصلے پر ضرور عوام کی برداشت جواب دے جائے گی اور احتجاج کرے گی۔ ایسا ہی ہوا کچھ دن بعد لوگوں کا ایک ہجوم بادشاہ کے دربار کے سامنے کھڑا تھا بادشاہ نے احتجاج کی وجہ پوچھی تو لوگوں نے کہا بادشاہ سلامت ہم روزانہ فلاں پل پر سے گزرنے کیلیئے ٹیکس دیتے ہیں ۔ ٹھیک ہے آپکا حکم ہے۔ آپ نے جوتے مارنے کا حکم دیا اس پر بھی کوئی حرج نہیں لیکن گزارش یہ ہے کہ 
ًبرائے مہربانی وہاں جوتے مارنے کیلیئے آدمی زیادہ کھڑے کریں کیوںکہ عوام زیادہ ہوتی ہے جسکی وجہ سے ہمیں روزانہ کام سے دیر ہو جاتی ہے

Pakistani Quom : Aik Kahani

No comments:

Post a Comment