نبی کا بیٹا آگ کا پجاری بن گیا
گنہگاروں اور متکبروں کے لئے مقام عبرت ۔۔۔۔
ہابیل کو قتل کرنے کے بعد قابیل کے فرار کے بارے دو قول ملتے ہیں ۔پہلا قول یمن کا ہے تاریخ طبری میں ہے کہ ہابیل کو قتک کرنے کے بعد قابیل یمن بھاگ گیا تھا ۔ اس کی تف
صیل اس طرح ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام نے شدید غضب ناک ہو کر قابیل کو پھٹخار کر اپنے دربار سے نکال دیا اور وہ بد نصیب اقلیما کو ساتھ لے کر یمن کی سرزمین "عدن" چلا
گنہگاروں اور متکبروں کے لئے مقام عبرت ۔۔۔۔
ہابیل کو قتل کرنے کے بعد قابیل کے فرار کے بارے دو قول ملتے ہیں ۔پہلا قول یمن کا ہے تاریخ طبری میں ہے کہ ہابیل کو قتک کرنے کے بعد قابیل یمن بھاگ گیا تھا ۔ اس کی تف
صیل اس طرح ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام نے شدید غضب ناک ہو کر قابیل کو پھٹخار کر اپنے دربار سے نکال دیا اور وہ بد نصیب اقلیما کو ساتھ لے کر یمن کی سرزمین "عدن" چلا
گیا ۔وہاں ابلیس اس کے پاس آکر کہنے لگا کہ ہابیل کی قربانی کو آگ نے اس لئے کھایا کہ وہ آگ کی پوجا کیا کرتا تھا لہٰذا تو بھی ایک آگ کا مندر بنا کر آگ کی پرستش کیا کر ۔ چناچہ قابیل وہ پہلا شخص ہے جس نے آگ کی عبادت کی ۔اور یہ روۓ زمین پر پہلا شخص ہے جس نے اللہ تعالٰی کی نافرمانی کی اور سب سے پہلے زمین پر خون ناحق کیا اور ہی وہ پہلا مجرم ہے جو جہنم میں ڈالا جاۓ گا اور حدیث شریف میں ہت کہ روۓ زمین پر قیامت تک جو بھی خون ناحق ہو گا قابیل اس میں حصہ دار ہوگا کیونکہ اسی نے سب سے پہلے قتل کا دستور نکالا ۔اور قابیل کا انجام ہی ہوا کہ اس کے ایک لڑکے نے جو کہ اندھا تھا اس کو ایک پتھر مار کر قتل کر دیا ۔ اور یہ بد بخت بنی زادہ ہونے کے باوجود آگ کی پرستش کرتے ہوۓ کفر و شرک کی حالت میں اپنے لڑکے کے ہاتھ سے مارا گیا..
No comments:
Post a Comment