السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة
کچھ عرصے سے میرے دل پر ایک عجیب طرح کا بار ہے جو کم ہونے کا نام نہیں لے رہا - اس کے لیے میں نے بڑی تدبیریں کی ، خیال کو ذہن سے جھٹکا لیکن وہ خیال یا آپ اسے مرض کہ لیں ، ایسا ہے کہ دامن گیر ہی ہوتا چلا جا رہا ہے - میرا وہ غم اور دکھ یہ ہی کہ ہم ناشکرے کیوں ہوتے جا رہے ہیں -
جس کے پاس گاڑی ہے ، وہ بڑی گاڑی یا ہیلی کاپٹر کی تمنا میں پریشان ہے - سائیکل والا سکوٹر کو حسرت بھری نگاہوں سے دیکھتا ہے - غرض کہ کچی سڑک پر چلنے والا پکی سڑک پر چلنی کی خواہش میں آہیں بھرتا ہے -
آپ کی بات نہیں کرتا مجھے ہی لے لیں ، میں نہ گرمی سے مطمئن ہوتا ہوں نہ سردی مجھے بھلی لگتی ہے - گرمی ہے تو ہر وقت کہا جا رہا ہوتا ہے کہ جی اس بار تو گرمی نے کڑاکے نکال دیے - پریشان کر رکھا ہے - سردی ہے تو کہا جاتا ہے کہ اتنی سخت سردی میں غریبوں کا کیا حال ہوا ہوگا - بڑی جان لیوا ہے - اس سے تو گرمی ہی بھلی -
از اشفاق احمد زاویہ ٣ نا شکری کا عارضہ صفحہ ١٢
No comments:
Post a Comment