Wednesday, September 19, 2012

Ashfaq Ahmad In Zavia Program L Safar-dar-Safar

سرتاج عاشقان حضرت اویس قرنی نے حضور کے چہرہ اقدس کی تفصیلات بیان کرنا شروع کیں ، اور رفیقان رسول وہیں کھڑے کھڑے شبیہ مبارک ملاحظہ فرماتے رہے -

جب آپ خاموش ہو گئے تو حضرت عمر رضی الله تعالیٰ عنہہ نے پوچھا !

سیدنا ! آپ تو حضور کی خدمت اقدس میں تشریف نہیں لا سکے ، اور آپ نے تو انھیں ایک مرتبہ بھی نہیں دیکھا ، پھر آپ کس طرح ان کے رخ مبارک کے خد و خال کی تفصیلات بیان فرما رہے ہیں -


حضرت اویس قرنی نے اپنی سفید داڑھی جبہ مبارک سے ملتے ہوئے کہا !

" آپ حضرات نے حضور کو "ہونے" کے مقام پر دیکھا ہے ، اور میں نے " نہ ہونے " کے مقام پر محبوب کی خدمت میں اپنی روح کو حاضر رکھا ہے -

آپ خوش نصیب تھے کہ نعمت ہر وقت آپ کے روبرو تھی -
ہم دور تھے اور قرب کی دید سے محروم تھے -

اور خوش نصیب اور محروم میں یہی فرق ہوتا ہے کہ محروم ہر وقت نعمت کے بارے میں سوچتا رہتا ہے اور اس کے لیے حریص رہتا ہے -

" نہ ہونے " کے مقام پر دیکھنے والے کی صرف آنکھیں ہی نہیں دیکھتیں اس کا سارا وجود طلب بن جاتا ہے - "

از اشفاق احمد سفر در سفر صفحہ ٢٥١

No comments:

Post a Comment