Monday, February 27, 2012

Abi tak....


السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة

ایک سینئر راہب اور ایک جونئیر راہب ایک ساتھ سفر کررہے تھے - راستے میں ایک دریا آ گیا جسے عبور کرنا تھا - حالیہ بارش کی وجہ سے وہ علاقے جہاں سے بارش کا پانی بھ کر دریا کی طرف آتا ہے اب بھی زیرآب تھے - اور دریا میں پانی کا بہاؤ خاصہ تیز تھا - 
جب وہ دونوں راہب دریا عبور کرنے جا رہے تھے تو انھیں ایک خاصی حسین و جمیل عورت دکھائی دی ، جو خود بھی دریا پار کرنا چاہ رہی تھی - لیکن دریا کی روانی دیکھ کر اس کی ہمت نہیں ہو رہی تھی ، وہ بھی اسی کنارے پر تھی ، جہاں دونوں راہب کھڑے تھے - 
عورت نے قریب آ کر سینئیر راہب سے کہا ، کہ کیا وہ اسے دریا پار کرانے میں مدد کر سکتا ہے - 
سینئر راہب نے حامی بھر لی اور اس حسین و جمیل عورت کو اپنے کاندھے پہ بٹھا کر دریا پار کرنے لگا - جونئیر راہب بھی ان کے پیچھے پیچھے دریا میں اتر گیا - 
سینئر راہب نے دریا پار کرنے کے بعد اس عورت کو دوسرے کنارے پر اتار دیا - 
جونئیر راہب بے حد مایوس تھا ، کیونکہ راہب پن کا تقاضا تھا کہ وہ کسی عورت کو ہاتھ نہیں لگائیں گے ، لیکن راہب پن کا ایک تقاضا اور بھی ہوتا ہے کہ اپنے سے بڑوں کا ادب اور لحاظ کریں گے ، اس لئے جونئیر راہب کی سینئر راہب سے اس کے اس عمل کی وضاحت طلب کرنے کی جرأت نہیں ہوئی - 
ان دونوں نے اپنا سفر جاری رکھا ، کافی دور جانے کے بعد سینئر راہب نے محسوس کیا اس کا جونئیر اچانک خاموش ہو گیا ہے اور بڑی دیر سے اس نے کوئی بات نہیں کی - تب اس نے پوچھا ، " کوئی بات ہو گئی ہے ؟ تم خاصے افسردہ دکھائی دے رہے ہو ! " 
تب جونئیر راہب بولا ، " بطور راہب ہمیں کسی عورت کو چھونے کی ممانعت ہے ، تو پھر آپ اس عورت کواپنے کاندھے پر اٹھا کر کیوں لے آئے تھے ؟ " 
سینئر راہب نے جواب دیا ، " بہت دیر ہوئی ، میں اس عورت کو دریا پار کرانے کے بعد کنارے پر چھوڑ آیا تھا - البتہ لگتا ہے تم ابھی تک اسے اپنے کاندھوں پر اٹھائے ھوئے ہو ! "

No comments:

Post a Comment