Wednesday, February 22, 2012

از ماہر القادری صفحہ ۶۵


السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة

اتنے گناہ آلودہ ماحول ، بری سوسائٹی اور مذموم گردوپیش میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جوانی کا آغاز ہوا، قدم قدم پر فتنوں کا ہجوم اور برائیوں کا جمگٹھا تھا، نفس کی رغبت ، الجھاؤ اور میلان کے لۓ ہر قسم کی سہولتیں موجود تھیں ، میخانے بھی تھے اور شاہد ان سیمیں بدن کے خلوت کدے بھی، قمارخانوں کی بھی کثرت تھی اور نغمہ و رقص کی بھی بہتات ! وہاں فحش کاری کے اڈے بھی تھے اور بد اخلاقی کے مرکز بھی ، جس طرف جائیے برائیوں کے پھندے لگے تھے اور بد چلنی کے دام بچھے تھے، چھوٹے بڑے ،مرد عورتیں سب کا ایک ہی رنگ تھا-
اس سراپا معصیت ماحول میں عبد اللہ کے در یتیم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انتہائی تقوی، طہارت، پاکیزگی اور خوش اخلاقی کے ساتھ دور جوانی اور عہد شباب گزارا ، وہ ان قاتلوں ، سفاکوں اور لٹیروں میں تنہا صلح و سلامتی کا پیامبر ،چوروں، رہزنوں ، پیماں شکنوں اور جھوٹوں میں اکیلا صادق الوعد اور دیانتدار ، جواریوں، شرابیوں، زانیوں اور بد کاروں میں تنہا متقی ، پرہیزگار اور نیک کردار تھا ، زیادہ سے زیادہ نیکی کا تصور جو انسان کر سکتا ہے، محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے بھی زیادہ نیک اور صالح فطرت تھے- انسانیت کی بلندی کا آخری مقام جو ذہن میں آ سکتا ہے، محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شخصیت اس سے بھی بہت بلند تھی-
از ماہر القادری صفحہ ۶۵

No comments:

Post a Comment