السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة
نارسیس وہ خوبصورت نوجوان تھا، جو ہر روز اپنی خوبصورتی کا نظارہ کرنے کے لئے جھیل کے پانی میں اپنا عکس دیکھنے جایا کرتا تھا.وہ اپنی خوبصورتی سے اتنا مہبوت اور اتنا محو ہوتا کہ ایک دن وہ جھیل میں گرا اور ڈوب گیا.ٹھیک اسی جگہ جہاں وہ گرا تھا ،وہاں ایک خوبصورت پھول اگ آیا جس کا نام نرگس رکھا گیا.
نارسیس کی موت کے بعد جب اورے آد "جنگل کی دیویاں" اس شیریں آب جھیل کے کنارے پر آئیں تو انہوں نے دیکھا کہ جھیل آنسوؤں کے مرتبان میں تبدیل ہو چکی تھی.
"تم کیوں رو رہی ہو؟" اورے آد نے پوچھا.
میں نارسیس کے لئے رو رہی ہوں. جھیل نے جواب دیا.
یہ بات ہمارے لئے بلکل بھی حیران کن نہیں ہے، انہوں نے کہا. ہم تو جنگل میں مسلسل نارسیس کے تعاقب میں رہتی تھیں، لیکن افسوس یہ کوشش کبھی بارآور نہیں ہوئی. مگر تم تو اکیلی تھیں جو اسکی خوبصورتی کو نزدیک سے دیکھ سکتی تھیں.
"تو کیا نارسیس خوبصورت تھا؟" جھیل نے پوچھا.
"تم سے بہتر بھلا کون یہ جان سکتا ہے؟ اورے آد نے بڑی حیرانی سے یہ پوچھا.وہ روزانہ تمہارے ہی کنارے پر تو آ کر دوزانو ہوتا تھا!"
جھیل ایک لمحہ کے لئے خاموش رہی.پھر اس نے کہا.
" میں نارسیس کے غم میں اگرچہ روتی ہوں،لیکن مجھے کبھی بھی یہ احساس نہیں ہوا کہ نارسیس خوبصورت تھا.میں تو صرف اس لئے روتی ہوں کہ جب کبھی بھی وہ میرے کنارے پر آ کر جھکتا تھا، تو میں اسکی آنکھوں کی گہرائی میں اپنے حسن کا عکس دیکھ سکتی تھی.
No comments:
Post a Comment