Saturday, March 24, 2012

Ashfaq Ahmad in zavia : Baba Sahba


السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة

Ashfaq Ahmad in zavia : Baba Sahba

ایک بوڑھا آدمی ایک اندھی سڑک پر ٹھوکریں کھاتا جا رہا تھا. جب اس کے گھٹنے زخمی ہو گئے تو اس نے ایک راہ چلتے فقیر سے پوچھا." بابا!میں اس راہ پر کس طرح سے چلوں کہ مزید ٹھوکریں نہ کھاؤں؟"
فقیر نے اسے غور سے دیکھ کر پوچھا."بابا لوکا ! یہ تمہارے ہاتھ میں کیا ہے ؟"
اس نے کہا "پتہ نہیں کیا ہے لیکن میں اسے پکڑے رکھنے پر مجبور ہوں"
فقیر نے کہا "بابا لوکا !یہ ٹارچ ہے. اس کی روشنی تمہیں بتاے گی کہ راستہ کیا ہے اور کیسے چلنا ہے."
"لیکن اس کی تو کوئی روشنی ہی نہیں !" اس آدمی نے کہا.
فقیر نے کہا. "جب تک تم اسکا بٹن نہیں دباؤ گے یہ روشن نہیں ہوگی. اس کا بٹن تم کو خود دبانا ہو گا"
"لیکن میں خود کیسے دباؤں؟"
"اندھیری راہ سے محبت کرنا چھوڑ کر، ٹھوکریں کھانے کی لذت ترک کر کے، جوں جوں تم اس خواہش کو ترک کرتے جاؤ گے تمہارا راستہ روشن ہوتا جائے گا."

از اشفاق احمد ، بابا صاحبا، صفحہ نمبر ٥٧٦

Ashfaq Ahmad in zavia : Baba Sahba

No comments:

Post a Comment