Showing posts with label PCB. Show all posts
Showing posts with label PCB. Show all posts

Tuesday, August 11, 2015

Wellcome back PCB ..

2 ماہ کی چھٹیاں گزارنے کے بعد شہریار خان برطانیہ سے واپس آ ہی گئے، اتوار کو جب میں نے ان سے فون پر گفتگو کی تو ایسا لگا جیسے تازہ دم ہو کر واپس آئے ہیں اور اب بورڈ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے ہیں تیار ہو چکے۔  ویسے آج کل کے زمانے میں اتنے اہم ادارے کے سربراہ کا طویل رخصت پر جانا بڑا عجیب سا تھا.
پی سی بی ملازمین 2 دن کی چھٹی کرتے ہوئے ڈرتے ہیں کہ کہیں کوئی دوسرا جگہ نہ چھین لے،ہمارے ملک میں تو ویسے بھی ماتحت ایک دن اختیار ملنے پر بھی خود کو بادشاہ سمجھتے ہوئے ایسی من مانی کرتا ہے۔جیسے اس سے اچھا کام کوئی کر ہی نہیں سکتا، چیئرمین کرکٹ بورڈ کے نجم سیٹھی سے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، دونوں لاکھ کہیں کہ ہم دونوں بہت اچھے دوست ہیں مگر یہ بات تو شاہ رخ خان اور سلمان خان بھی کہتے ہیں البتہ دل سے کتنے قریب ہیں یہ کوئی راز نہیں،سیٹھی صاحب کو پی سی بی اتنا پیارا ہے کہ انھوں نے آئی سی سی کی صدارت کو ٹھکرا دیا، یا وہ سمجھ گئے تھے کہ صدر کا عہدہ کتنا ’’بااختیار‘‘ ہے اسی لیے اپنے دوست ظہیرعباس کو تحفتاً سونپ دیا۔
وہ اب تک سری لنکا تو جا چکے ہیں اپنے دور میں چند ٹورز اور کر لیں گے، اس کے سوا کچھ کام تو ان سے کوئی لے گا نہیں، نجم سیٹھی سابق چیئرمین رہ چکے اور اب طاقتور ایگزیکٹیو بورڈ کے سربراہ ہیں،ان سے کوئی ٹکر لینے کا نہیں سوچ سکتا، اس کے باوجود 2ماہ تک ان کیلیے میدان خالی چھوڑ کر شہریارخان نے دو باتیں واضح کر دیں، ایک یہ کہ انھیں عہدے کی کوئی فکر نہیں جس کو آنا ہے آ جائے ان کا کچھ داؤ پر نہیں لگا ہوا۔
دوسرا اس سے چیئرمین کی ملکی کرکٹ کے لئے سنجیدگی کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے، ٹیم برے حالات سے گزر رہی تھی، چیمپئنز ٹرافی میں رسائی خطرے میں پڑنے سمیت کئی دیگر تنازعات کا بھی سامنا تھا، مگر انھوں نے کسی بات کی پروا نہ کی اور طویل رخصت پر چلے گئے، ایسے میں ٹیم سری لنکا سے ایک ٹیسٹ ہار گئی،پھر میڈیا میں شور مچا کہ چیئرمین کرکٹ میں دلچسپی نہیں لے رہے تو ایک دم سے ان کے ’’چاہنے والوں‘‘ نے پریس ریلیز جاری کر دی کہ وہ تو انگلینڈ میں کرکٹ آفیشلز سے ملاقاتیں کر رہے ہیں بے کار نہیں بیٹھے ہوئے،ادھر موقع ملنے پر نجم سیٹھی نے کھل کر اسٹروکس کھیلنے شروع کیے۔ وہ سپر لیگ ،دیگر باتوں کی وجہ سے میڈیا میں ’’ان‘‘ ہوئے تو ایک دم سے لندن سے شہریارخان کا بیان سامنے آ گیا کہ لیگ ’’فلاپ ہو جائے گی، میں تو اس کے حق میں ہی نہیں ہوں‘‘، ان کے ساتھی دن رات جس ایونٹ کی کامیابی کیلیے کام کر رہے ہیں اس کے بارے میں ایسی باتیں کچھ حیران کن سی تھیں، بعد میں جاری کردہ پریس ریلیز بھی اس کے اثرات زائل نہ کر سکا، اصولاً تو جب چیئرمین چھٹیوں پر تھے تو انھیں میڈیا سے دور ہی رہنا چاہیے تھا ایسے میں ہر روز نت نئے انٹرویوز نے جلتی پر تیل چھڑکنے جیسا کام کیا، نجم سیٹھی کو ایسا لگنے لگا کہ ان کی کوششوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
بورڈ کے دونوں بڑوں کو آمنے سامنے لانے میں ’’شاہ سے زیادہ شاہ کے وفاداروں‘‘ کا کردار ہے،کس نے ایسا کیا اس کی تحقیقات ہوں تو سب واضح ہو جائے گا، شہریارخان اور نجم سیٹھی بظاہر تو ساتھ ساتھ مگر حقیقتاً ایک پیج پر دکھائی نہیں دیتے، دیکھتے ہیں آگے کیا ہو گا، چیئرمین کو واپسی پر کئی چیلنجز کا سامنا ہے، سب سے پہلے انھیں کھل کر واضح کرنا چاہیے کہ سپر لیگ کا انعقاد چاہتے ہیں یا نہیں، اگر ہاں تو نجم سیٹھی و دیگر کا ساتھ دیں، ایونٹ کی کامیابی سے کوئی ایک شخص ہیرو نہیں بنے گا بلکہ بورڈ کوہی فائدہ ہو گا، اسی طرح ناکامی صرف نجم سیٹھی کی نہیں بلکہ پورے پی سی بی کی ہوگی،اسی لیے سب کو ایک ساتھ کام کرنا چاہیے، ایک اور عجیب بات ٹیم کی فتوحات کے باوجود تنازعات ہیں۔
سرفراز احمد کو نہ کھلانے پر شہریارخان نے لندن سے ہی بیان داغ دیا کہ ’’کپتان اور کوچ سے وضاحت طلب کروں گا‘‘، اس نے بھی صورتحال بگاڑ دی، ایسے معاملات پر اگر کچھ پوچھنا ہی تھا تو خاموشی سے پوچھ لیتے ڈھنڈورا پیٹنے کی کیا ضرورت تھی، اس تنازع سے ٹیم کے ساتھ قومی اتحاد کو بھی نقصان پہنچا ہے، لوگ سرفراز کو نہ کھلانے کے معاملے کو کچھ اور ہی رخ دے رہے ہیں، یہ غلط ہے،چیئرمین کو اس تنازع کو بھی فوراً ختم کرنا ہوگا، ڈومیسٹک کرکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں کے بعد اب کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کھل کر مخالفت کر رہی ہے۔ اس کے تحفظات بھی دور کرنا چاہئیں، بورڈ اس معاملے میں بھی محاذ آرائی کے موڈ میں لگتا ہے اس سے بہتری کے بجائے مسائل میں مزید اضافہ ہی ہوگا۔ ویسے اگر چیئرمین کو لگتا ہے کہ وہ بے اختیار ہیں، سپر لیگ ان کی مخالفت کے باوجود ہو رہی ہے تو ایسے میں مناسب یہی ہے کہ وہ عہدہ چھوڑ کر کسی دوسرے کو کام کرنے کا موقع دیں۔
یہ ٹھیک ہے کہ پاکستان نے سری لنکا کو شکست دی مگر یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہماری ٹیم اس وقت ون ڈے رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر آ چکی، کارکردگی میں تسلسل کا فقدان ہے، ورلڈکپ اور بنگلہ دیش میں کیا ہوا یہ اتنی پرانی بات نہیں جسے فراموش کر دیا جائے، درحقیقت معاملات اس وقت بھی بگڑے ہوئے ہیں البتہ تشکیل نو کے مراحل سے گذرنے والی ٹیم پر فتح سے وقتی طور پر ریلیف مل گیا ہے، آگے انگلینڈ کی سیریز بھی آنے والی ہے، مسائل کے مستقل حل کیلیے اختیارات کی رسہ کشی چھوڑ کر سب کو ساتھ مل کرکام کرنا ہوگا۔

Monday, August 10, 2015

Visit Pakistan, Ireland senior team just wants to play ..

لاہور: دورہ پاکستان کی صورت میں آئرلینڈ صرف سینئر ٹیم سے کھیلنے کا خواہاں ہے، دیگر ایسوسی ایٹ ٹیمیں اے سائیڈ کیخلاف مقابلوں کیلیے بھی تیار ہیں، چیئرمین پی سی بی شہریارخان کے مطابق ہانگ کانگ کراچی میں کھیلنے پر آمادہ ہے،انٹرنیشنل الیون آئندہ سال ستمبر میں دورہ کریگی۔
تفصیلات کے مطابق شہریار خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ زمبابوے کے بعد دیگر ٹیسٹ سائیڈز کو بلانے کی کوششیں جاری ہیں لیکن موجودہ حالات میں فوری طور پر بڑی ٹیموں کو بلانے کی جلدی نہیں کرینگے، آئندہ برس ورلڈ ٹی 20کیلیے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں نے پاکستان آنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے، ہانگ کانگ اوراومان تیار ہیں، زیادہ تر غیر ملکی ٹیمیں لاہور میں کھیلنے کو ترجیح دیتی ہیں لیکن ہانگ کانگ نے کراچی میں کھیلنے پر بھی رضا مندی ظاہر کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ انگلینڈ میں چھٹیاں گزارنے کے دوران اسکاٹ لینڈ حکام سے بھی بات کی، ان کا کہنا ہے کہ آپ وقت بتائیں ہم تیار ہیں، آئرلینڈ نے پہلے بھی رضامندی ظاہر کی تھی لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ ہم صرف پاکستان کی قومی ٹیم کیساتھ ہیں کھیلیں گے، البتہ دیگر ٹیمیں اے سائیڈ سے میچز کیلیے بھی راضی ہیں، اپنے شیڈول کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ 2 ہفتوں میں ٹیموں کی آمد کے معاملات طے کرلینگے، شہریار خان نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے قائم کی جانیوالی آئی سی سی ٹاسک فورس کے 4 سال سے غیرفعال ہونے کا شکوہ کیا تھا جسکے بعد چیئرمین جائلز کلارک نے بڑی مثبت پیش رفت کی ہے۔
انھوں نے انٹرنیشنل الیون بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے بجٹ اورممکنہ شیڈول مانگا تھا، مہمان کرکٹرز لاہور، کراچی اور کسی ایک اور وینیو پر میچز کھیلیں گے، بعد ازاں میری جانب سے دیے جانے والے بجٹ اور آئندہ سال ستمبر میں مقابلوں کی میزبانی پر اتفاق ہوگیا، رابطے پر جائلز کلارک نے بتایا کہ کوچز اور سیکیورٹی منیجر تک کا انتخاب کرلیا ہے۔
ٹور ممکن بنانے کی پوری تیاری ہوچکی، شہریار خان نے کہا کہ فی الحال آئی سی سی کے مستقل رکن ممالک کی پاکستان آمد پر اصرار نہیں کرینگے، اْنھیں اس کا خود فیصلہ کرنا ہوگا،اس دوران ایسوسی ایٹ، اے اور جونیئر ٹیموں کے ٹورز سے اعتماد کی بحالی کا سفر جاری رکھنا ہوگا۔

Saturday, August 8, 2015

Misbah keen to India tour Pakistan in December ..

لاہور: مصباح الحق دسمبر میں پاک بھارت سیریز کیلیے بے تاب ہیں، ٹیسٹ کپتان کا کہنا ہے کہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھا جائے، دیگر کھیلوں کے باہمی مقابلے ہوسکتے ہیں تو کرکٹ میں کیوں نہیں؟پاکستان سپر لیگ سے کرکٹرز کو مالی فائدہ اور صلاحیتیں نکھارنے کا موقع حاصل ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ممبئی حملوں کے بعد سے پاک بھارت کرکٹ سیریز تعطل کا شکار ہے، فیوچر ٹور پروگرام کے تحت دونوں ممالک کو رواں برس دسمبر میں سیریز کھیلنا ہے، پی سی بی مقابلوں کا انعقاد یواے ای میں کرنے کا خواہاں مگر بھارتی ہٹ دھرمی ایک بار پھر رکاوٹ بنتی جارہی ہے، گورداس پور میں پولیس اسٹیشن پر حملے کو جواز بناتے ہوئے کھیلنے سے انکار کیا جانے لگا، اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہاکہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھا جائے۔
دونوں الگ، الگ چیزیں ہیں، خطے میں  کرکٹ کے فروغ کیلیے پاک بھارت سیریز کا انعقاد بیحد ضروری ہے، روایتی حریف ایکشن میں ہوں تو نہ صرف دونوں ممالک کے عوام  بلکہ دنیا بھر میں شائقین کی نظریں مرکوز ہوتی ہیں، انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیگر کھیلوں کے مقابلے ہورہے ہیں تو باہمی کرکٹ کیوں نہیں ہوسکتی؟
مصباح الحق نے پاکستان سپر لیگ کے قطر میں انعقاد کیلیے کوششوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایونٹ سے قومی اور ڈومیسٹک کرکٹرز کو مالی فائدے کے ساتھ بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع بھی ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ سری لنکاکا ان کے گھر میں شکار کرنے کے بعد اگلا ہدف یواے ای میں انگلینڈ کیخلاف شیڈول ٹیسٹ سیریز میں کامیابی ہے ۔

Monday, August 3, 2015

Anwar Ali Wasim Akram bowling tips to get started ..


کراچی: آل راؤنڈر انور علی سری لنکا سے واپس آتے ہی وسیم اکرم سے مشورے لینے نیشنل اسٹیڈیم پہنچ گئے۔
پی سی بی کے سپر اسپیڈ اسٹار پروگرام  کے  تحت  کیمپ کو گذشتہ روز ٹیسٹ کرکٹر خرم منظور سمیت 6بیٹسمینوں نے بھی جوائن کر لیا، سابق اسٹار نے پیسرز کو گذشتہ روز بھی مفید ٹپس دیں۔ تفصیلات کے مطابق اُبھرتے ہوئے  باصلاحیت فاسٹ بولرز کی تلاش کیلیے وسیم اکرم کی زیرنگرانی خصوصی کیمپ ان دنوں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری ہے۔
ملک بھر سے منتخب شدہ نوجوان پیسرز  سابق عظیم اسٹار کی رہنمائی میں اپنا ٹیلنٹ نکھارنے کیلیے کوشاں ہیں، سلیکشن کمیٹی نے پریکٹس  سیشنز میں6 بیٹسمینوں خرم منظور، اسد علی،  سعد علی،  سعود شکیل، محمد حسن اور محمد وقاص  کو بھی طلب کر لیا جنھوں نے گذشتہ روز ریجنل اکیڈمی میں رپورٹ کر دی ہے۔
سری لنکا کیخلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی کے مین آف دی میچ انور علی وطن واپسی کے اگلے ہی روز وسیم اکرم سے ملاقات کیلیے پہنچ گئے۔
قومی اسکواڈ میں شامل ضیا الحق نے بھی کیمپ جوائن کر لیا، صبح ساڑھے 9سے11.30 کے سیشن میں محمد اکرم نے کھلاڑیوں کو فزیکل ٹریننگ کرائی، دیگر آفیشلز نے بھی فٹنس کے حوالے سے مفید مشوروں سے نوازا، شام 4 سے6.30تک وسیم اکرم نے پیسرز کو رن اپ، گیند کی گرپ اور یارکرز سمیت بولنگ کے حوالے سے ٹپس دیں۔ یہ کیمپ آئندہ کئی روز بھی جاری رہے گا، وسیم اکرم کی رہنمائی سے ملک کو کئی نئے پیسرز مل سکتے ہیں۔

Monday, March 10, 2014

Pakistan Team Squaad ICC World Twenty20 2013/14

Here is the detail of Pakistan’s Twenty20 squad for 2013/14. This is officially announced by Pakistan Cricket Board.

ICC World Twenty20 2013/14 (T20I Squad)

  • Mohammad Hafeez
    Mohammad Hafeez (C)
    Age: 33 years , 152 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Off Break Spin
  • Ahmed Shehzad
    Ahmed Shehzad
    Age: 22 years , 112 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Leg Break Spin
  • Bilawal Bhatti
    Bilawal Bhatti
    Age: 22 years , 180 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Fast Medium
  • Junaid Khan
    Junaid Khan
    Age: 24 years , 81 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Left Arm Fast Medium
  • Kamran Akmal
    Kamran Akmal (W/K)
    Age: 32 years , 63 days
    Batting: Right handed
    Bowling:
  • Mohammad Talha
    Mohammad Talha
    Age: 25 years , 152 days
    Batting: Right-hand batsman
    Bowling: Right-arm fast-medium
  • Saeed Ajmal
    Saeed Ajmal
    Age: 36 years , 156 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Off Break Spin
  • Shahid Afridi
    Shahid Afridi
    Age: 34 years , 16 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Leg Break Spin
  • Sharjeel Khan
    Sharjeel Khan
    Age: 24 years , 214 days
    Batting: Left-hand batsman
    Bowling: Leg-break
  • Shoaib Malik
    Shoaib Malik
    Age: 32 years , 44 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Off Break Spin
  • Umar Akmal
    Umar Akmal
    Age: 23 years , 294 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Left Arm Off Break Spin
  • Umar Gul
    Umar Gul
    Age: 29 years , 336 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Medium Fast
  • Zulfiqar Babar
    Zulfiqar Babar
    Age: 35 years , 98 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Left orthodox
  • Sohaib Maqsood
    Sohaib Maqsood
    Age: 26 years , 336 days
    Batting: Right handed
    Bowling: Right Arm Off Break Spin
  • Sohail Tanvir
    Sohail Tanvir
    Age: 29 years , 94 days
    Batting: Left handed
    Bowling: Left Arm Medium Fast