All about Pakistan,Islam,Quran and Hadith,Urdu Poetry,Cricket News,Sports News,Urdu Columns,International News,Pakistan News,Islamic Byan,Video clips
Friday, August 31, 2012
Thursday, August 30, 2012
Daily Quran And Hadith
Wednesday, August 29, 2012
Subhanallah...!!
Ashfaq Ahmad In Zavia Program...
ٹکراؤ زیادہ خوفناک نہیں تھا - گاڑیاں رک گئیں -
ایک گاڑی میں سے ایک میرے جیسے داڑھی والے لہیم شحیم بر آمد ہوئے جب کہ دوسری سے ٹائی سوٹ والے صاحب باہر نکلے ، اور آپس میں نہایت سخت الفاظ کا تبادلہ کرنے لگے -
اب دونوں صاحبان نے اپنا اصل وجود اپنی موٹروں میں رکھ دیا تھا ، اور وہ برہنہ ہو ک
بجلی کے تار جب تک اپنے خول میں رہتے ہیں ، اچھے ہوتے ہیں -
خدمت کرتے ہیں ، پنکھے چلاتے ہیں , ہوا دیتے ہیں ، روشنی کرتے ہیں -
لیکن جب باہر ہوتے ہیں تو جان کا نقصان کرتے ہیں -
خرابی ہمیشہ پیدا ہوتی ہے جب انسان کو اپنی ذات پر اختیار نہیں رہتا اور وہ اپنے قالب سے باہر آجاتا ہے -
جو شخص اپنی بیچینی کی کیفیت میں اپنے اوپر تھوڑا سا اختیار مضبوط رکھتا ہے ، وہ زندگی میں ضرور کامیاب رہتا ہے
اور اس کا مشکل وقت چلا جاتا ہے -
از اشفاق احمد زاویہ ٣ وجود کا بچہ جمہورا صفحہ ١٣٣
Ashfaq Ahmad Ki Gaftagoo...!!
نیک عمل کرنے والے کے اندر ہولے ہولے تکبّر کی غلاظت جمع ہوتی ہے قدسیہ ! ،،، نماز روزے کا پابند ،، طہارت کا شیدائی ،،،، اپنے آپ کو بچا کر چلنے والا ،،،، دوسروں کے ساتھ اپنا مقابلہ کر کے احساس برتری میں جانے والے کا نفس ہولے ہولے غلاظت جمع کرنے لگتا ہے ،،، اس کی انا میں خود پرستی کے کیڑے چلنے لگتے ہیں ،،، اگر نیک بندے پر اللہ کی رحمت نا ہو تو پھر یہ نفس ہی شیطان کا ساتھی بن جاتا ہے اور تکبّر جو شرک کے بعد سب سے برا گناہ ہے اور غالباً شرک بھی تکبّر سے ہی جنم لیتا ہے وہ اس کے خمیر میں داخل ہو جاتا ہے ،، جیسے سارا کھایا پیا لہو میں داخل ہو جاہتا ہے ،،، ایسے ہی یہ تکبّر ،، خود ستائ ،، من مانی قلب کو سیاہ کرنے لگتا ہے ،،، احساس جرم اس کے قریب سے نہیں گزرتا ،،،، پھر یہ روحانی قبص کیسے کھلے قدسیہ ! ؟ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
اشفاق احمد کی گفتگو سے اقتباس
کتاب ، راہ رواں ، رائیٹر: بانو قدسیہ صاحبہ
Ashfaq Ahmad Ki Gaftagoo...!!
نیک عمل کرنے والے کے اندر ہولے ہولے تکبّر کی غلاظت جمع ہوتی ہے قدسیہ ! ،،، نماز روزے کا پابند ،، طہارت کا شیدائی ،،،، اپنے آپ کو بچا کر چلنے والا ،،،، دوسروں کے ساتھ اپنا مقابلہ کر کے احساس برتری میں جانے والے کا نفس ہولے ہولے غلاظت جمع کرنے لگتا ہے ،،، اس کی انا میں خود پرستی کے کیڑے چلنے لگتے ہیں ،،، اگر نیک بندے پر اللہ کی رحمت نا ہو تو پھر یہ نفس ہی شیطان کا ساتھی بن جاتا ہے اور تکبّر جو شرک کے بعد سب سے برا گناہ ہے اور غالباً شرک بھی تکبّر سے ہی جنم لیتا ہے وہ اس کے خمیر میں داخل ہو جاتا ہے ،، جیسے سارا کھایا پیا لہو میں داخل ہو جاہتا ہے ،،، ایسے ہی یہ تکبّر ،، خود ستائ ،، من مانی قلب کو سیاہ کرنے لگتا ہے ،،، احساس جرم اس کے قریب سے نہیں گزرتا ،،،، پھر یہ روحانی قبص کیسے کھلے قدسیہ ! ؟ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
اشفاق احمد کی گفتگو سے اقتباس
کتاب ، راہ رواں ، رائیٹر: بانو قدسیہ صاحبہ
Ashfaq Ahmad Ki Gaftagoo...!!
نیک عمل کرنے والے کے اندر ہولے ہولے تکبّر کی غلاظت جمع ہوتی ہے قدسیہ ! ،،، نماز روزے کا پابند ،، طہارت کا شیدائی ،،،، اپنے آپ کو بچا کر چلنے والا ،،،، دوسروں کے ساتھ اپنا مقابلہ کر کے احساس برتری میں جانے والے کا نفس ہولے ہولے غلاظت جمع کرنے لگتا ہے ،،، اس کی انا میں خود پرستی کے کیڑے چلنے لگتے ہیں ،،، اگر نیک بندے پر اللہ کی رحمت نا ہو تو پھر یہ نفس ہی شیطان کا ساتھی بن جاتا ہے اور تکبّر جو شرک کے بعد سب سے برا گناہ ہے اور غالباً شرک بھی تکبّر سے ہی جنم لیتا ہے وہ اس کے خمیر میں داخل ہو جاتا ہے ،، جیسے سارا کھایا پیا لہو میں داخل ہو جاہتا ہے ،،، ایسے ہی یہ تکبّر ،، خود ستائ ،، من مانی قلب کو سیاہ کرنے لگتا ہے ،،، احساس جرم اس کے قریب سے نہیں گزرتا ،،،، پھر یہ روحانی قبص کیسے کھلے قدسیہ ! ؟ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
اشفاق احمد کی گفتگو سے اقتباس
کتاب ، راہ رواں ، رائیٹر: بانو قدسیہ صاحبہ
Ashfaq Ahmad Ki Gaftagoo...!!
نیک عمل کرنے والے کے اندر ہولے ہولے تکبّر کی غلاظت جمع ہوتی ہے قدسیہ ! ،،، نماز روزے کا پابند ،، طہارت کا شیدائی ،،،، اپنے آپ کو بچا کر چلنے والا ،،،، دوسروں کے ساتھ اپنا مقابلہ کر کے احساس برتری میں جانے والے کا نفس ہولے ہولے غلاظت جمع کرنے لگتا ہے ،،، اس کی انا میں خود پرستی کے کیڑے چلنے لگتے ہیں ،،، اگر نیک بندے پر اللہ کی رحمت نا ہو تو پھر یہ نفس ہی شیطان کا ساتھی بن جاتا ہے اور تکبّر جو شرک کے بعد سب سے برا گناہ ہے اور غالباً شرک بھی تکبّر سے ہی جنم لیتا ہے وہ اس کے خمیر میں داخل ہو جاتا ہے ،، جیسے سارا کھایا پیا لہو میں داخل ہو جاہتا ہے ،،، ایسے ہی یہ تکبّر ،، خود ستائ ،، من مانی قلب کو سیاہ کرنے لگتا ہے ،،، احساس جرم اس کے قریب سے نہیں گزرتا ،،،، پھر یہ روحانی قبص کیسے کھلے قدسیہ ! ؟ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
اشفاق احمد کی گفتگو سے اقتباس
کتاب ، راہ رواں ، رائیٹر: بانو قدسیہ صاحبہ
Tuesday, August 28, 2012
پہلی بار کسی دوسرے سیارے سے انسانی آواز زمین تک پہنچ گئی
محمد بن قاسم‘محمود غزنوی ہمارے دشمن اور راجہ داہر قومی ہیرو ہے' حاجی عدیل
Monday, August 27, 2012
Daily Quran And Hadith
Az Bano Qudsia about Ashfaq Ahmad...
از آپا بانو قدسیہ
کتاب ; راہ رواں
Az Bano Qudsia about Ashfaq Ahmad...
اشفاق احمد صاحب سناتے تھے کے اک بار وہ اپنے بابا جھی سے بحث میں الجھ گے کہتے تھے میں ان سے بہت سوال کرتا تھا . بابا جی بھی ان کو سمجھاتے تھے کے دنیا کی کوئی بھی چیز ساکت نہیں ، یہ سورج چاند ستارے سب اپنے اپنے محور میں گوم رہے ہیں اور اشفاق صاحب بضد تھے کے جدید علم کی روشنی میں سورج ساکت ہے اور زمین اس کے گرد گومتی ہے ، بابا جی نے آخر کہا اشفاق میاں ! صرف مطلوب ساکت ہوتا ہے . سب طالب اس کے گرد گومتے ہیں ، اشفاق صاحب کہتے ہیں کے میں جدید دنیا کا رہنے والا پڑھا لکھا انسان تھا ، میں نے بابا جی کی یہ دلیل نہیں مانی جوہ انہوں نے قرآن اور تصوف کی روشنی میں دی تھی ، مگر طالب اور مطلوب کی نسبت کا یہ جملہ مجھے پسند آیا ،،
از آپا بانو قدسیہ
کتاب ; راہ رواں
Muhammad Hafeez Number One Bowler...
Jahalat Ki Intiha....
Daily Quran And Hadith
Sunday, August 26, 2012
Dunya News-HASB-E-HAAL-26-08-2012
Wasim Akram innings of 257 Not Out..
Thursday, August 9, 2012
Wednesday, August 8, 2012
Tuesday, August 7, 2012
Monday, August 6, 2012
بد دعا پر آمین ؟
حدیث ہے کہ رسول اللہ سیّدنا محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے ایک دن مسجد میں منبر پر پہلا قدم رکھتے ہوئے فرمایا " آمین "
پھر دوسرا قدم رکھتے ہوئے فرمایا " آمین "
تیسرا قدم رکھتے ہوئے پھر فرمایا " آمین "
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم منبر پر تشریف رکھ چکے تو موجود صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا
" یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم ۔ ہم نے ایسا پہلے کبھی نہیں سُنا "
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے فرمایا "جب میں نے پہلی سیڑھی پر پاؤں رکھا تو جبریل علیہ السلام وارد ہوئے اور کہا
' غارت ہو جس نے رمضان کا مہینہ پایا اور اسے بغیر مغفرت پائے جانے دیا '۔ میں نے اس پر آمین کہا ۔
جب میں نے دوسری سیڑھی پر پاؤں رکھا تو جبریل علیہ السلام نے کہا
' غارت ہو جس کے سامنے آپ کا نام لیا گیا اور اس نے آپ پر درود نہ بھیجا '۔ میں نے آمین کہا
جب میں نے تیسری سیڑھی پر پاؤں رکھا تو جبریل علیہ السلام نے اور کہا
' غارت ہو جس کے سامنے اس کے ماں باپ یا ان میں سے ایک بوڑھاپے کو پہنچا اور وہ (ان کی خدمت کر کے) جنت نہ کما سکا '۔ میں نے آمین کہا "۔