Saturday, February 16, 2013

اشفاق احمد زاویہ 2 چھوٹا کام صفحہ 26

رزق کا بندوبست کسی نہ کسی طور اللہ تعالیٰ کرتا ہے ، لیکن میری پسند کے رزق کا بندوبست نہیں کرتا ۔ میں چاہتا ہوں کہ میری پسند کے رزق کا انتظام ہونا چاہیے ۔ ہم اللہ کے لاڈلے تو ہیں پر اتنے بھی نہیں جتنا  ہم خود کو سمجھتے ہیں ۔
ہمارے بابا جی کہا کرتے تھے کہ اگر کوئی آدمی آپ سے سردیوں میں رضائی مانگے تو اس کے لیے رضائی کا بندوبست ضرور کریں ۔  کیونکہ اسے ضرورت ہوگی ۔ لیکن اگر وہ یہ شرط عائد کرے کہ مجھے میری پسند کی رضائی دو ، تو پھر اس کو باہر نکال دو ۔ کیونکہ اس طرح اس کی ضرورت مختلف قسم کی ہو جائے گی ۔

اشفاق احمد زاویہ  2  چھوٹا کام  صفحہ 26

No comments:

Post a Comment