ایک بزرگ کہتے ہیں کہ میں ایک دن بازار جا رہا تھا اور میرے ساتھ میری حبشی باندی بھی تھی۔ میں اس کو ایک طرف بٹھا کر آگے چلا گیا اور اس سے کہہ گیا کہ یہیں بیٹھی رہ میں ابھی آتا ہوں۔ جب میں واپس آیا تو وہ اس جگہ نہ ملی۔ مجھے بہت غصہ آیا اور اسی حالت میں گھر گیا جب اس نے مجھے غصہ میں دیکھا تو کہنے لگی میرے آقا غصہ میں جلدی نہ کرو۔ ذرا میری بات سن لو آپ مجھے ایسی جگہ بٹھا کر گئے تھے جہاں کوئی اللہ کا نام لینے والا نہیں تھا۔ مجھے ڈر ہوا کہ کہیں یہ جگہ زمین میں نہ دھنس جائے۔ (جس جگہ اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ ہو اس جگہ جتنی جلدی عذاب آجائے قرین قیاس ہے) اس کی اس بات سے مجھے بڑا تعجب ہوا میں نے اس سے کہا کہ تو آزاد ہے۔ کہنے لگی آقا تم نے میرے ساتھ اچھا سلوک نہ کیا۔ میں نے کہا کیوں؟ کہنے لگی کہ پہلے جب میں باندی تھی تو مجھے دوہرا ثواب ملتا تھا (جیسا کہ حدیث میں ہے کہ جو غلام اللہ کی اطاعت کرے اور اپنے مالک کی خدمت کرے اس کیلئے دوہرا اجر ہے) اب آپ نے آزاد کر کے میرا ایک اجر ضائع کر دیا۔
All about Pakistan,Islam,Quran and Hadith,Urdu Poetry,Cricket News,Sports News,Urdu Columns,International News,Pakistan News,Islamic Byan,Video clips
Tuesday, February 26, 2013
Aik Bazurg Ka Qissa...
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment