Showing posts with label Human. Show all posts
Showing posts with label Human. Show all posts

Thursday, September 10, 2015

Humans lightning speed made possible to send to distant planets ..

US Scientist

US scientist humans lightning speed made possible to send to distant planets

US scientist humans lightning speed made possible to send to distant planets
واشنگٹن: جاپانی نژاد امریکی ماہرِ طبعیات میشیو کاکو نے کہا ہے کہ اسٹارٹریک فلموں کی طرح انسانوں کو توانائی میں بدل کر ایک سیارے سے دوسرے سیارے بھیجنا ممکن ہے اور اگلے چند عشروں میں یہ عمل ممکن ہوجائے گا۔
میشیو کاکو کے مطابق ’’ٹیلی پورٹیشن‘‘ کا یہ عمل اس صدی کے آخرتک قابلِ عمل ہوجائے گا اور پلک جھپکتے ہی انسانوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجا جاسکے گا۔میشیو کا کہنا ہے کہ کوانٹم ٹیلی پورٹیشن کے ذریعے اب ایٹمی ذرات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ بھیجا گیا اور بہت جلد مادے کی مزید پیچیدہ قسم ایک سالمہ ( مالیکیول) کو ٹیلی پورٹ کرنا ممکن ہوگا اور اس دوران اصل معلومات بھی ضائع نہیں ہوگی۔
میشیو کاکو کے مطابق پہلا مالیکیول ٹیلی پورٹ کرنے کے بعد اگلے مرحلے میں چاند کی سطح پر بڑی اشیا، جانور اور آخرکار انسان بھی بھیجے جاسکیں گے لیکن یہ عمل قدم بہ قدم آگے بڑھے گا۔ اگلے مرحلے میں ہم شاید ڈی این اے کو بھی ایک جگہ سے دوسرے جگہ بھیجنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
میشیو کاکو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں  نظری طبعیات کے پروفیسر ہیں اور وہ کئی دلچسپ موضوعات پر کتابیں تحریر کرچکے ہیں۔ انہوں نے اپنی تازہ کتاب میں کہا ہے کہ انسانوں کی یادداشت کو اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے اور روبوٹ کو دماغ سے کنٹرول کرنے کا عمل بہت جلد عام ہوجائے گا۔

US Scientist

Human

Tuesday, September 8, 2015

Human Brain is Shrinking ..

Human Brain

The human brain is shrinking less sleep, Study

The human brain is shrinking less sleep, Study
سنگاپور: نیند انسان کی انتہائی اہم اور بنیادی ضرورت ہے اور اس کی کمی دماغ اور جسم کو نہ صرف تھکا دیتی ہے بلکہ اسے کئی بیماریوں میں مبتلا کر دیتی ہے اسی لیے سنگا پور کی جانے والی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کم نیند سے انسانی دماغ سکڑنے لگتا ہے اور جو یاداشت کی کمی اور نسیان جیسے امراض کا باعث بن جاتا ہے۔
سنگاپور کے ڈیوک ریسرچ سینٹر میں 66 افراد کے ایم آر آئی اسکینز اور سونے کے دورانیے پر کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند کی کمی انسان کے بنیادی کام کرنے کی صلاحیت اور دماغ کو سکیڑ دیتی ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ عمر میں اضافے کے ساتھ انسانی دماغ سکٹرنے لگتا ہے جب کہ نیند کی کمی سونے پر سہاگہ کا کام کرتے ہوئے دماغ کے سکڑنے کے عمل کو اور بھی تیز کردیتی ہے جس سے بڑی عمر کے افراد میں نسیان اور خلل دماغ جیسی بیماریاں جنم لینے لگتی ہیں۔
تحقیق کے دوران ان افراد کے 2 سال تک ایم آر آئی اور سٹی اسکین کیے گئے، دماغ کا حجم ناپا گیا اور نیوروسائیکولجیکل ٹیسٹ کا جائزہ لیا گیا، تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ کم سوتے ہیں ان کا دماغ تیزی سے سکڑرہا ہے جب کہ اس میں بنیادی کام کرنے کی صلاحیت بھی کم ہورہی ہے۔ تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر جیون لو کا کہنا ہے کہ تحقیق سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ 7 گھنٹے کی نیند ہر حالت میں انتہائی ضروری ہے۔
الزائمر مرض انٹرنیشنل کی تحقیق کے مطابق گزشتہ سال دنیا بھر میں نسیان یا انحطاط دماغ کی بیماری کا شکار لوگوں کی تعداد 4کروڑ 40 لاکھ تھی جب کہ 2030 تک یہ تعداد 7 کروڑ 50 لاکھ پہنچ جائے گی۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر آپ کچھ زیادہ نیند کرلیں تو یہ آپ کے لیے سب سے بہتر ہے جبکہ ایک ادھیڑ عمر کے فرد کے لیے روزانہ 7 سے 8 گھنٹے نیند کرنا ضروری ہے جب جا کر وہ اپنے دماغ کے سکڑنے کے عمل کو روک سکتا ہے۔
اس سے قبل 9 ہزار افراد پر کی گئی ایک اور تحقیق میں خبردار کیا گیا تھا کہ جن افراد کی عمریں 50 سے 64 سال کے درمیان ہیں اور وہ 6 گھنٹوں سے کم نیند کرتے ہیں جس سے ان میں یادداشت کی کمی اور فیصلہ سازی کی صلاحیت تیزی سے کم ہوجاتی ہے۔

Wednesday, August 26, 2015

Benefits of Fruits...

Fruits

Pineapple fruit flavor to numerous benefits

Pineapple fruit flavor to numerous benefits
انناس قدرت کی طرف سے انسانوں کو عطا کیے گئے صحت بخش پھلوں میں سے ایک ہے جس کے بے شمار فوائد ہیں۔  
قدرت نے انسان کو بے شمار لذیذ اور ذائقہ دار پھلوں کی نعمت سے نوازا ہے اور ہر پھل اپنے اندر بے شمار غذائیت اور خصوصیات سے بھر پور ہے ان ہی میں انناس کاشمار بھی ایک نہایت مفید، خوش ذائقہ اور خوبصورت پھل میں ہوتا ہے جو اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ انناس کا استعمال نہ صرف صحت کے لئے ضروری ہے بلکہ یہ بے شمار بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔ اس کے چند فوائد ہیں جس کے استعمال سے آپ بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
اناناس وٹامن سی سے بھر پور پھل ہے جس کا ایک گلاس جوس جسم کو مطلوبہ وٹامن سی بھرپور مقدار میں فراہم کرتا ہے جو کہ انسانی جسم کو بے شمار اقسام کے وائرس سے محفوظ رکھتا ہے۔ انناس کا استعمال ہڈیوں کی مضبوطی میں بھی انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے جس کا روزانہ استعمال ہڈیوں کو میگنیس کی مطلوبہ مقدار فراہم کرتا ہے جو کہ ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے انتہائی مفید ہے اس کے علاوہ یہ نظام ہاضمہ کے لیے انتہائی مفید ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ انناس کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے اس کو کھانے کے درمیان کھانا چاہئے۔انناس کا ایک اور انتہائی اہم اور مفید فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کا استعمال بصارت کو تیز کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے اور اس کا مستقل استعمال بینائی کو کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔

Saturday, August 22, 2015

Selfie been reached Mars on Earth ..

Mars

Selfie been reached Mars on Earth

Selfie been reached Mars on Earth
نیویارک: سیلفی لینے کا رواج اتنا عام ہوگیا ہے کہ جسے دیکھو عجیب و غریب طریقوں سے سیلفی لے کر اسے سوشل میڈیا کی زینت بنا رہا ہے تاکہ وہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن سکے لیکن اس شوق کے ہاتھوں کئی جنونی اپنی جان بھی کھو چکے ہیں لیکن اب یہ سیلفی کا جنون خلا کی وسعتوں میں بھی جا پہنچا ہے جہاں بھیجے گئے خلائی روبوٹ نے اپنی سیلفی لے کر زمین پر بھیج دی ہے۔
ناسا کی جانب جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مریخ پر بھیجے گئے تحقیقاتی روبوٹ ’’کیوراسٹی روو‘‘ نے جو تازہ ترین تصاویر بھیجی ہیں وہ سیونتھ راک لوکیشن کی ہیں جس کے نمونے زمین پر بھیجے گئے ہیں اور اب اس کا لیبارٹری میں تجزیہ کیا جائے گا۔ ناسا کے مطابق روور نے یہ تصویر بالکل اسی طرح کھینچی ہے جس طرح کوئی انسان سیلفی لیتا ہے اس کے لیے خلائی روبوٹ نے کیمرے کو اپنے بازو جتنی لمبائی کے مطابق کھولا اور اپنے اردگر سمیت اپنی تصویر کھینچ ڈالی۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس کے لیے جو کیمرہ یعنی  ہینڈ لینزاستعمال کیا گیا اسے ماہلی کا نام دیا گیا ہے اور اس سے عام طور پر چٹانوں میں موجود معدنیات  کے ذرات کا قریب سے جائزہ لیا جاتا ہے۔ روبوٹ کی بھیجی گئی تصاویر گزشتہ تصاویرسے مختلف اور زیادہ قریب سے لی گئی ہے حالانکہ اس بات کا خطرہ موجود تھا کہ کیمرا چٹان سے ٹکرا جائے لیکن روبوٹ نے کامیابی سے یہ مشن مکمل کرلیا۔

Mars

Wednesday, August 19, 2015

The 7 habits can reduce your life ..

Exercise

The 7 habits can reduce your life

The 7 habits can reduce your life
ہرشخص لمبی اور صحت مند زندگی گزارنے کی خواہش رکھتا ہے لیکن صحت مند زندگی گزارنے کے لیے وہ کچھ  چند چیزوں کا خیال نہیں رکھتا جو اس کے لئے نقصان دہ ہوتی ہیں اور اس سے اس کی زندگی بتدریج کم ہوتی ہے۔
لمبی چھٹی پرجانا:
کبھی کبھی انسان روزمرہ کی روٹین سے اکتا جاتا ہے اورخود کو ذہنی اورجسمانی آرام دینے کے لیے کام سے لمبے وقفے کا فیصلہ کر تا ہے  لیکن وقفے کے دوران بہت زیادہ آرام بھی اس کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ ماہرین کے مطابق کام کے بعد بہت لمبا آرام مدافعتی نظام کو کمزور بھی کردیتا ہے۔
ٹیلی ویژن دیکھنا:
برطانوی جریدے اسپورٹس اینڈ میڈیسن کی رپورٹ کے مطابق ایک گھنٹہ ٹی وی دیکھنے سے انسان کی زندگی سے 22 منٹ کم ہو جاتے ہیں یعنی اگر آپ تقریبا روزانہ 6 گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہیں تو آپ کی زندگی سے پانچ سال کم ہو سکتے ہیں جو دراصل بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔
زیادہ نیند لینا:
نیند لینا انسان کے لیے بہت ضروری ہے لیکن بہت زیادہ سونے سے آپ کی عمر گٹھ بھی سکتی ہے۔8 گھنٹے سے زیادہ نیند لینا صحت کے مضرہے تاہم باقاعدگی سے نیند لینا بھی ضروری ہے۔
بیٹھے رہنا:
جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کی انٹرنل میڈیسن کی تحقیق کے مطابق دن میں 11 گھنٹے بیٹھنے سے موت کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جس کے باعث دفترکے اوقات میں یا عام طورپرکام کے درمیان بھی وقفہ لیتے رہنا چاہیئے۔
اکیلا رہنا یا ڈپریشن کا شکار ہونا:
انسان کے لیے کسی کا ساتھ، کسی سے بات چیت کرنا ضروری ہوتا ہے جہاں کچھ لوگ ذہنی دباؤ سے دوررہنے کے لیے اکیلے ہی رہنا پسند کرتے ہیں لیکن دراصل وہ خود کو دنیا کی خوشی سے محروم کر رہے ہوتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن عمر کم ہونے کی ایک بڑی وجہ ہے۔
بے روزگاری:
بے روزگاری انسان کو ڈپریشن کی جانب تو لے کر ہی جاتی ہے لیکن ایک تحقیق کے مطابق بے روزگارافراد میں اچانک موت کا شکار ہوجانے کا خطرہ ملازمت پیشہ افراد کے مقابلے میں 63 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ورزش:
صحت مند زندگی کے لیے ورزش انتہائی ضروری ہے لیکن صرف شوق کی وجہ سے ضرورت سے زیادہ ورزش کرنا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

Exercise


Tuesday, August 18, 2015

Energy drinks in an hour to bring changes in the body, Interesting research

 Interesting research

Energy drinks in an hour to bring changes in the body

Interesting research Energy drinks in an hour to bring changes in the body
انرجی ڈرنکس سے متعلق اشتہارات سے متاثر ہوکر نوجوان اس کا خوب استعمال کرتے ہیں لیکن اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان انرجی ڈرنکس کے نتیجے میں انہیں عارضی طورپر توانائی تو مل جاتی ہے لیکن اسکے سائیڈ ایفکٹس مستقبل میں صحت کے مسائل پیدا کرسکتے ہیں بلکہ ان کو پینے کے ایک گھنٹے کے اندر ہی ہمارے جسم میں اس کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔
برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ انرجی ڈرنکس پینے کے بعد چند گھنٹوں میں کیا کچھ تبدیلیاں ہمارے جسم میں رونما ہوتی ہیں۔
10 منٹ میں: انرجی ڈرنکس پینے کے 10 منٹ کے اندر اس میں موجود کیفین خون میں شامل ہوکر دل تک پہنچتا ہے اور بلڈ پریشر کو بڑھانا شروع کردیتا ہے۔ برطانوی ڈایٹیٹک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کیفین کے اثرات خون میں تیزی سے سرایت کر جاتے ہیں۔
15 سے 45 منٹ کے درمیان: 15 سے 45 منٹ کے دوران کیفین مکمل طور پر خون میں شامل ہوجاتا ہے دوسرے الفاظ میں کہا جاسکتا ہے کہ کیفین کا لیول اپنے عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ آپ خود کو الرٹ محسوس کریں گے اور خود کو توانا محسوس کرنا شروع کردیں گے۔
5 گھنٹوں میں: انرجی ڈرنکس لینے کے 5 یا 6 گھنٹوں میں کیفین کا لیول کم ہونے لگتا ہے اور یہ 50 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ برٹس ڈائٹیٹک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 10 گھنٹوں کے اندر کیفین کا اثرختم ہوجاتا ہے یعنی اگر آپ نے دوپہر کو انرجی ڈرنک لیا ہے تو رات تک اس کے اثرات ختم ہوجائیں گے۔
12سے 24 گھنٹوں میں: انرجی ڈرنکس ایک ریگولر ڈرنکس آئیٹم ہے جس کے چھوڑتے ہی 12 سے 24 گھنٹوں کے اندر اس کے اثرات شروع ہو جاتے ہیں اور ایسا شخص سر درد، چڑا چڑا پن اور قبض کا شکار ہوسکتا ہے۔ یہ ڈرنکس صحت کے لیے اچھے ہیں یا برے اس پر برٹش ڈائٹیٹک ایسوسی ایشن کی ڈاکٹر ایما کا کہنا ہے کہ اس میں شوگر اور کلوریز بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو تیزی سے وزن میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ یورپی یونین سائنٹیفک کمیٹی آن فوڈ کا کہنا ہے کہ 5 ملی گرام کیفین ایک کلوگرام وزن بڑھنے میں 300 ملی گرام کے اضافے کا باعثٖ بنتا ہے۔

 Interesting research


Monday, August 17, 2015

Celebrity secret hidden in pick selfie ..

سنگاپور: جس طرح کسی انسان کی تحریر، مصافحہ اور یہاں تک کے ای میل لکھنے کا اندازانسان کے بارے میں اہم انکشاف کرسکتا ہے بالکل اسی طرح سیلفی لینے کا انداز بھی آپ کی بہت سی اندرونی باتوں کو آشکار کرتا ہے۔
اس ضمن میں سنگاپور کی نانیانگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی نے ایک سروے کرکے اسے برطانوی نفسیاتی یونیورسٹی کے تحقیقی جرنل میں شائع کرایا ہے۔ اس کے لیے چین میں ٹویٹر جیسی ایک مشہور ویب سائٹ سینا وائبو سے 123 سیلفیاں لی گئیں اور ہر ایک سے اس کی شخصیت کے بارے میں سوال کیا گیا تھا۔
پھر تصاویر میں 13 پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا جن میں چہرے پر تاثرات، کیمرے پر دیکھنے کے انداز اور تصویر کے مقام کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے بعد تجربے کے دوسرے حصے میں 107 چینی طالب علموں کی تصاویر اور ان کی شخصیت پر سوالنامہ پوچھا گیا۔ اس کے بعد سیلفی اسٹائل اور شخصیت کے بارے میں تعلقات کا انکشاف ہوا ہے۔
دوستانہ طبعیت اور بات ماننے والے افراد سیلفی چہرے کے نیچے سے لیتے ہیں۔ جبکہ پرخلوص شعور رکھنے والے افراد سیلفی لیتے وقت قدرے وسیع پس منظر کو بھی تصویر میں شامل کرتے ہیں۔ اسی طرح جو لوگ زندگی میں نت نئے تجربات کرسکتے ہیں وہ مثبت تاثرات کا اظہار کرتے ہیں ۔ خوف اور اضطراب رکھنے والے افراد سیلفی لیتے وقت اپنا منہ چونچ جیسا بناتے ہیں۔
دوسری جانب ماہرین کہتے ہیں کہ یہ ایک چھوٹا سا مطالعہ ہےجو صرف ایک ملک پر کیا گیا ہے اور اسے عالمی سطح پر لاگو نہیں کیا جاسکتا لیکن سب ایک بات پر متفق ہے کہ جس طرح آئینہ سچ بولتا ہے اسی طرح سیلفی بھی شخصیت کے کئی اہم پہلو ظاہر کرتی ہے۔

Sunday, August 16, 2015

I invite abuse and eating disorder diseases ..

ہرانسان میں ہمیشہ تندرست ،توانا،صحت مند اور چاق و چوبند رہنے کی خواہش موجود ہوتی ہے ۔ وہ نہیں چاہتا کہ زندگی کے کسی بھی حصے میں اسے بیماریوں کاسامنا کرنا پڑے تاہم اس کے ساتھ ساتھ اس میں کچھ کمزوریاں بھی پائی جاتی ہیں جیسے کسی ایک پسندیدہ غذا کو کثرت سے استعمال کرنا اور یہی کمزوریاں اسے مختلف بیماریوں میں مبتلا کرنے کا باعث بنتی ہیں ۔ان امراض میں مبتلا ہونے کی دوسری بڑی وجہ کم علمی بھی ہے۔
تمام لوگ اس بات کا صحیح شعورو ادراک نہیں رکھتے کہ کون سی چیز یا شے ان کے لئے فائدہ مند ہے اور کون سی غذائیں انہیں نقصان پہنچاسکتی ہیں، لہٰذا وہ ایسی اشیاء کااس وقت تک بے دریغ استعمال کرتے رہتے ہیں جب تک کہ اس کے مضراثرات ان کی صحت پر اثر انداز نہیں ہو جاتے۔
حکیم بقراط کا قول ہے کہ ’’بیماری کوئی بجلی نہیں جو کسی پرآسمان سے اچانک ٹوٹ پڑتی ہو بلکہ یہ آپ کی ان چھوٹی چھوٹی زیادتیوں اور بے اعتدالیوں کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے جو آپ روزمرہ کی زندگی میں کرتے رہتے ہیں‘‘۔ کیا یہ اچھی بات نہیں کہ بیماری کی نوبت ہی نہ آئے، لیکن اس کے لئے آپ کو اپنی ان عادات پر قابو پانا ہوگا جن کے باعث آپ کو مختلف تکالیف اور امراض کا سامنا کرناپڑتا ہے۔
لہٰذا اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ایسی خوراک سے حتی الامکان دریغ کیا جائے جو آپ کے جسم کو راس نہیں آتی یا جنہیں کھانے کے بعد آپ کا معدہ مشکل کاشکار ہو جاتا ہے۔ خوراک کے ماہرین نے اس ضمن میں تحقیق کرنے کے بعد چند ایسے اصول متعارف کرائے ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر آپ تاحیات صحت مند رہ سکتے ہیں بلکہ اس سے طبی عمر میں بھی اضافہ ہوگا۔
آپ کی کوشش ہونی چاہئے کہ کھانا سادہ اور زود ہضم ہو ۔ بہت زیادہ مرغن غذا نہ صرف جسم میں فاضل چربی پیدا کرنے کا سبب بنتی ہیں بلکہ اس سے دیگر امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں، چونکہ یہ مصالحوں سے بھری ہوتی ہیں اس لئے نظام انہضام کو متاثر کرتی ہیں اور طبیعت پر بوجھ محسوس ہوتا ہے۔ بھوک خواہ کتنی ہی تیز اور شدید کیوں نہ ہو، کھانا ہمیشہ چبا چبا کر کھاناچاہئے تاکہ ہر لقمے میں لعاب دہن بقدر ضرورت شامل ہو سکے۔
آہستہ کھانے سے کھانا نہ صرف طبیعت اور جسم کو فرحت بخشتا ہے بلکہ آسانی کے ساتھ جزوبدن بھی بن جاتا ہے ۔آپ اگر آہستہ کھانے کی وجہ سے سب لوگوں کے بعد دسترخوان سے اٹھتے ہیں تو یہ آپ کے لئے نہایت ہی اچھا ہے۔ اسی طرح کھانے کے اختتام پر ذرا سی بھوک رکھنابھی ضروری ہے اور کھانے کے دوران دو تین گھونٹ سے زیادہ پانی نہیں پیناچاہئے۔پھلوں میں امرود، تربوز، کھجور، گرم میوہ جات ہمیشہ تھوڑی مقدارمیں کھائیں۔
بیشک یہ چیزیں اپنے اندرافادیت و غذائیت کے خزانے رکھتی ہیں لیکن ان کا ایک ہی وقت میں زیادہ استعمال اکثر نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
اسی طرح مچھلی،گوشت کے کباب ، میوئوں کا بنا ہوا حلوہ، زیادہ گھی والے پکوان، مٹھائیاں اور گھی میں تلی ہوئی ہر قسم کی غذائیں ہمیشہ کم مقدارمیں کھائیں۔ ویسے بھی ان اشیاء کا کثرت سے استعمال ان کے مخصوص ذائقے کی انفرادیت اور افادیت کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ انڈہ، مچھلی، گوشت ، سالن کی صورت میں بھی کم کھائیں۔ان چیزوں کا کثرت سے استعمال جسم میں غیر معمولی حرارت اور خون میں حدت پیدا کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ دل، جگر ، مثانے کی سوزش وحدت تنفس میں عدم توازن اور طبیعت میں اشتعال و ہیجان کی کیفیت پیدا کرتی ہے۔
بعض لوگ بازار کے کھانے کھانے کی عادت بنالیتے ہیں جو کسی بھی لحاظ سے بھی درست نہیں کیونکہ بازاری کھانے خالصتاً کاروباری نقطہ نظر کو سامنے رکھ کر تیار کئے گئے ہوتے ہیں جس میں کوالٹی اور معیار کو سامنے نہیں رکھاجاتا اور دوسرا یہ کہ اس میں مصالحوں کا بے دریغ استعمال ہوتا ہے جو انسانی صحت کے لئے مضر ہوتے ہیں۔ غرضیکہ حتی الامکان طورپر آپ بازاری کھانوں سے پرہیز کریں اور مجبوری کی صور ت میں محض دال یا سبزی کاانتخاب کریں ۔آپ کھانا گھرپر کھا رہے ہوں یا ہوٹل میں، ہمیشہ صاف برتن میں کھائیں۔ بہتر ہوگا کہ کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں برتنوں کو صاف اور گرم پانی سے دھویاجائے۔
ہوٹلوںمیں برتنوں کو گندے پانی میں ہی دھو دیا جاتا ہے جس سے برتنوں میں جراثیم موجود رہتے ہیں جو ہیضہ، دستوں،الٹیوں اور دیگر معدے کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ جسمانی توانائی قائم رکھنے کے لئے ہر وقت کچھ نہ کچھ کھانا ضروری ہے۔ یہ خیال سرے سے غلط ہے کیونکہ جب تک آپ کو بھوک نہیں لگتی آپ خواہ کھانے کا وقت ہوگیا ہو، مت کھائیں ۔ایسی صورت میں کھانا کبھی صحت کے لئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتا۔ بھوک نہ لگنے کا مطلب یہ ہے کہ آ پ کے معدے میں موجود پہلی غذا ہضم نہیں ہوئی۔ اگر آپ اور کھائیں گے تو معدے پر بوجھ مزید بڑھ جائے گا، نتیجتاً آپ کو کٹھی ڈکاریں آئیں گے ، معدے میں تیزابیت بڑھ جائے گی۔
ہاضمے کی خرابی کی شکایت لاحق ہو جائے گی ،سینہ جلنے لگے گا ، غیر منطقی اور عجیب و غریب خواب آنے لگیں گے، لہٰذا کھانا ہمیشہ اس وقت کھائیں جب آپ کو واقعی بھوک محسوس ہو۔ غذا کے انتخاب میں ہمیشہ محتاط رویہ اختیار کریں ۔ ایسی غذائیں جو آپ کو متعدد بار نقصان پہنچا چکی ہوں ان سے گریز کریں یا ان کے استعمال سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ہلکی پھلکی ورزش کو اپنا معمول بنائیے۔ خصوصا ایسے افراد جو سارا دن کرسی پر بیٹھ کر کام کرتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ صبح سویرے ڈیڑھ دو میل تک چہل قدمی کریں یا دن میں کسی بھی وقت ہلکی پھلکی ورزش ضرور کریں۔

Saturday, August 15, 2015

Some habits that can cause trouble for you ..

انسان کچھ ایسی عادات کا شکار ہوجاتا ہے جو اس کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہیں اور غیر محسوس طریقے سےتو وہ زندگی کا حصہ بن جاتی ہیں جب کہ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اگران عادات کا چھوڑا جائے تو یہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنا: ایک تحقیق کے مطابق ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنے سے بلڈ پریشربڑھ جاتا ہے جب کہ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اس طرح مسلسل بیٹھنے سے کم از کم بلڈ پریشر میں 7 فیصد اورزیادہ سے زیادہ بلڈ پریشر میں 2 فیصد تک اضافہ ہوجاتا ہے اس لیے ضروری ہے ٹانگ پر ٹانگ (کراس لیگ) رکھ کر 15 منٹ سے زیادہ نہ بیٹھیں۔ آرتھوپیڈک ڈاکٹرفیڈ  کا کہنا ہے کہ ایک ہی جگہ مسلسل نہ بیٹھیں اور ہر 45 منٹ تھوڑی دیر کے لیے چہل قدمی کریں۔
جب بھی کھڑے ہوں گھٹنوں کو کچھ خم دیں: گھٹنوں کو بند کرکے کھڑے نہ ہوں اس سے جوڑوں پر وزن اور دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ جب بھی کھڑے ہوں گھٹنوں کو ذرا سا خم دیں لیں اس سے آپ کے جوڑوں کے گرد موجود پٹھے کام کرتے ہیں لیکن بند گھٹنوں سے کھڑے ہونے سے پٹھوں کو کام کرنے کا موقع نہیں ملتا۔
پیٹ کے بل نہ سوئیں: بہت سے لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ پیٹ کے بل سوتے ہیں جو مناسب نہیں اس سے پیٹ بڑھ جاتا ہے۔ جو لوگ کمرکے بل نہیں سوتے ان کی گردن غیر فطری اندازمیں رہتی ہے اورخون کی گردش کو متاثر کرسکتی ہے۔
بہت ٹائٹ بیلٹ نہ پہنیں: اکثر لوگ اسمارٹ اور سلم نظرآنے کے لیے کمر کو گرد انتہائی ٹائٹ بیلٹ باندھتے ہیں لیکن یہ نظام ہاضمہ کو متاثر کرتی ہے۔ ڈاکٹر نوپرکرشنا کا کہنا ہے کہ دیر تک ٹائٹ بیلٹ پہننے سے پیٹ بھی کس جاتا ہے جو پیٹ کے اندر بھی سختی پیدا کرتا ہے جس سے ہاضمے کا عمل معمول کے مطابق نہیـں ہوتا جس سے تیزابیت پیدا ہوسکتی ہے۔ بیلٹ کو اتنی ٹائٹ کریں کہ آپ آرام دہ طریقے سے بیٹھ سکیں اور بآسانی سانس لے سکیں۔
جاگتے ہی کھچاؤ والی ورزش نہ کریں: انسان جب سو کر اٹھتے ہی کھچاؤ والی ورزش شروع کردے تو کمر کی ڈسکس متاثر ہوتی ہیں اس لیے ضروری ہے کہ سو کر اٹھتے کچھ دیگر سرگرمیاں جیسے برش کرنا اور چہل قدمی کریں اور اس کے بعد ورزش کریں۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ سوکر اٹھتے ہی ورزش کرنے سے شدید قسم کا کمر اور گردن کا درد ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
مسلسل ببل گم نہ چبائیں: ڈٓاکٹرز کا کہنا ہے کہ ببل گم کو مسلسل چبانے کی عادت کو ختم کریں کیوں کہ اس عادت کی وجہ سے آپ کے دانت اور جبڑوں کے پٹھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
مختلف طریقوں سے بیگ اٹھائیں: آرتھوپیڈک سرجن  ٹیجاس اوپاسنی کا کہنا ہے کہ کندھوں پر بیگ اٹھا کر مسلسل چلنے سے پٹھوں میں عدم توازن پیدا ہوجاتا ہے جس سے کمراوربازوں میں درد رہنے لگتا ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ اگر آپ اپنا بیگ ہمیشہ دائیں کندھے پر ہی اٹھائیں گے تو اس سے کندھے کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوگا اس لیے پہلی کوشش تو یہ کریں کہ کم وزن اٹھائیں اور دوسرا بائیں کندھے کا بھی استعمال کریں۔
سپر ٹائٹ جینز پہننے سے گریز کریں: انتہائی ٹائٹ جینز اور پینٹس پہننے سے صحت کے کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ ٹائٹ جینز پہننے سے جسم کی حرکت محدود ہوجاتی ہے جو دوران خون کو روک دیتی ہے۔
اپنے طرززندگی پر نظر رکھیں: ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنے طرززندگی پرنظررکھ کراسے بہتر کرتے ہیں وہ نہ صرف اسمارٹ بلکہ جوان نظر آتے ہیں اور کئی جسمانی بیماریوں اور تکالیف سے دور رہتے ہیں۔ ہے ہنگم طریقے سے جھکنے سے کمر اور بازمتاثر ہوتے ہیں۔ کسی دیوارکے ساتھ اس طرح کھڑے ہوں کہ بازو مربع کی شکل میں رہیں جبکہ سر کا پچھلا حصہ دیوار کے ساتھ لگا ہو او آپ اوردیوار کے درمیان فاصلہ رہے اس طرح کہ آپ کی کمرکا کچھ حصہ، کولہے اور ایڑیاں دیوار کو ٹچ کریں۔
مذکورہ طریقے اپنانے سے جہاں آپ خود کو صحت و تندرست رکھ سکتے ہیں بلکہ آپ روزہ مرہ کی معمولی تکالیف سے بھی دور رہ سکتے ہیں۔

Thursday, August 6, 2015

World humans are controlled by computers, scientists claim ..



لندن: کائنات کی ہر شے ایک طے شدہ سسٹم کے تحت کام کر رہی ہے اور زمین سے لے کر ستاروں، سیاروں کے درمیان ایک ایسی قوت ہے جو سب کو ایک خاص نظام میں جکڑے ہوئے ہے لیکن اب سائنس دانوں  نے دعویٰ کیا ہے کہ انسان بھی ایک کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے کنٹرول ہورہے ہیں جب کہ یہ جسم ہمارے اصل جسم نہیں بلکہ اصل کی نقل ہیں۔
برطانوی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ تمام انسان فلم میٹرکس کی طرح کام کر رہے ہیں جس میں انسان کا اصل جسم ایک مشین کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے بالکل اسی طرح ہمارے جسم بھی کہیں اور سے کنٹرول ہو رہے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس بات کے بڑے اہم ثبوت موجود ہیں جس میں سب سے اہم یہ ہے کہ ہماری پوری زندگی ریاضی کے اصولوں کے تحت کام کر رہی ہے ایسے ہی جیسے ایک کمپیوٹر پروگرام کام کرتا ہے۔
کلوز ٹو ٹروتھ کے مصنف رابرٹ لارنس کا کہنا ہے کہ یہ نظریہ حقیقت سے دور نہیں بلکہ زندگی کی بناوٹ سے یہی لگ رہا ہے کہ سب کچھ ریاضی کے اصولوں پر کام کررہا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے اہم سائنس دان نک بوسٹروم کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے میٹرکس کی طرح ہمارے دماغ کسی حوض یا مشین میں نہ رکھیں ہوں بلکہ اس کی بجائے ہمارے ذہنوں کو بناوٹی طوربنایا گیا ہو اور اس میں سوچوں کو ضرورت کے مطابق بھر دیا جاتا ہو یا پھر ہوسکتا ہے کہ ہمارے دماغ کسی سینسر سے کنٹرول کیے جانے کی بجائے بلکہ خود نقلی ہوں جس میں نیورون اور سائنیپسز کو کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے کنٹرول کیا جا رہا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری دنیا کا ہر ہر جز ریاضی کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہے جس طرح کمپیوٹر پروگرام ہوتا ہے جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ کائنات کا پورا نظام کہیں اور سے کنٹرول ہو رہے ہیں۔

Monday, August 3, 2015

Mars will change the shapes of humans, Scientists ..

  مریخ پر جانے والے انسانوں کی شکلیں تبدیل ہوجائیں گی، سائنس دان

نیویارک: زمین کا ماحول اور اس کی آب و ہوا میں موجود زندگی کو بقا دینے والے عناصر دیگر سیاروں سے بہت مختلف ہیں اور ہماری شکل و صورت اسی ماحول کی وجہ سے برقرار ہے لیکن سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ دیگر سیاروں بالخصوص مریخ میں قوت کشش اور دیگر عناصر میں تبدیلی کی وجہ سے جب کوئی انسان وہاں قدم رکھے گا تو اس کی شکل عام انسان کی طرح نہیں رہے گی بلکہ اس میں نمایاں تبدیلیاں آجائیں گی۔
مریخ پر جانے والے جن سائنس دانوں کے نام حتمی طور پر طے کر لیے گئے ہیں ان میں اہم امریکی سائنس دان جیسن اسٹینڈ فورڈ کی اہلیہ سونیا وین میٹر بھی شامل ہیں اور انہوں نے اس ناقابل واپسی مشن میں جانے والے سائنس دانوں کے ساتھ دستخط کیے ہپں۔ جیسن کا کہنا ہے کہ مریخ کے ماحول کو سامنے رکھ کر وہ توقع کر رہے ہیں کہ ان کی اہلیہ میں نہ صرف جسمانی طور پر بلکہ اندرونی طور پر بھی تبدیلیاں ہوں گی جس کے بعد انہیں پہچاننا مشکل ہوجائے گا بلکہ حقیقت میں ان کا چہرہ کچھ اس طرح کا ہوجائے گا کہ انہیں انسان کہنا مناسب نہیں ہوگا بلکہ کچھ اور ہی نام دینا ہوگا۔
مریخ کے سفر پر تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ مریخ پر موجود کشش ثقل وہاں جانے والے خلا بازوں کے جسم میں انتہائی بڑے پیمانے پر تبدیلیاں پیدا کردے گی اور اس میں سے نکلنے والے شعاعیں ان خلا بازوں کے لیے مزید خطرناک ہوسکتی ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کشش ثقل انسانی جسم کی ہڈیوں اور پٹھوں یعنی ہماری شکل کو ترتیب دیتی ہے جب کہ مریخ پر موجود کمزور کشش ثقل کی وجہ جسم میں تبدیلی واقع ہوجاتی ہے۔

Pakistani culture ..