السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة
کچھ لوگ اپنی خوشی اور شادمانی کا اظھار مصنوعی قسم کے شکر سے کرتے ہیں کہ الله کا بڑا فضل ہے. اچھا گھرانہ ہے، کھانے پینے کو ہزار نعمتیں ہیں. مستقل آمدنی ہے. روشن مستبل ہے. میں بڑا خوش ہوں.
ان سے پوچھو اس نعمت اور فضل نے تمہاری ذات کو کس قدر خوشی عطا کر رکھی ہے تو وہ لاجواب ہو جائیں گے. جس خوشی کی بنیاد انسانی فتوحات پر ہو وہ خوشی نہیں ہوا کرتی. اگر یہ انسانی بنیاد کسی وجہ سے بیٹھ جائے تو ساری خوشی اور پرسنتا برباد ہو جاتی ہے. خوشی اور اصل خوشی کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی اور اصل خوشی کسی قسم کے حصول سے وابستہ نہیں ہوتی. سورج اور اس کی روشنی سورج کے حصول سے نہیں ہوتی.وہ تو بس ہوتا ہے اور ہوتا ہی چلا جاتا ہے.
"میں پوچھتا ہوں کہ کیا کوئی راستہ ہے؟ اور کیا مجھے راستہ مل سکتا ہے؟"
" ضرور مل سکتا ہے. وجہ یہ ہے کہ تلاش کرنے والوں کے لئے راستہ موجود ہے. انسان اپنے بندی خانے کے اندر روتا اور آنسو بہاتا رہتا ہے اور اس کے پہلو میں قید کوٹھری کا دروازہ ہوتا ہے. اس کو بس اٹھ کر ذرا سا زور لگانا ہوتا ہے اور دروازہ کھل جاتا ہے اور وہ آزاد ہو جاتا ہے.
از اشفاق احمد، بابا صاحبا، صفحہ نمبر 525
Ashfaq Ahmad in Zavia Program
No comments:
Post a Comment