Sunday, April 8, 2012

Margib ki tarf jao gay to doob jao gay...


السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة

سورج ہمیں ہر شام یہ درس دیتا ہے کہ 
مغرب کی طرف جاؤ گے تو ڈوب جاؤ گے 
(اقبال) 

ایک دن چاند نے سورج سے پوچھا" تم مشرق سے نکلتے ہو تو بڑی آب و تاب میں ہوتے ہو، تمھاری کرنوں کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے جیسے تم خوشی سے مسکرا رہے ہو". لیکن مغرب میں تمہیں کیا ہوتا ہے تم مرجھائے ہوئے پھول کی طرح لگتے ہو یا پریشان حال مسافر کی طرح اداس...

سورج بولا" مجھے مشرق کی عادتیں اچھی لگتی ہیں، ماں باپ کا ادب بڑوں کا احترام شرم و حیا اور پردہ، اس لیے خوش ہوتا ہوں اور مسکراتا ہوں! مگر مغرب کی بے شرمی دیکھ کر ڈوب جاتا ہوں.

چاند نے پوچھا تم مغرب کے ملکوں میں بھی تو نکلتے ہو ؟؟

سورج کہنے لگا" غور سے دیکھنا کئی کئی روز میرے چہرے پر دھند کا نقاب ہوتا ہے.

No comments:

Post a Comment