السلام عليكم و رحمة الله و بركاتة
Three Piece May Malboos Babay aur Chugli Meeting
ہم جب بھی کسی شخص سے ملتے ہیں ہم اس شخص کی اچھائیوں پر نظر نہیں کرتے صرف اس کی برائیاں ہی نظر آتی ہیں - شاید ہماری تربیت ہے کچھ اس طرح سے ہوتی ہے -
مجھے ایک بہت پرانا لطیفہ یاد آ رہا ہے آپ کو بھی سناتا ہوں -
ایک میراثی تھا جو بڑا بزرگ آدمی تھا لیکن اس کی بیوی بڑی تنگ تھی اور اسے طعنے دیتی رہتی تھی کہ تو اپنی شکل دیکھ تو کیسے بزرگ ہو سکتا ہے -
وہ بیچارہ بھی بڑا پریشان تھا ایک دن مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد وہ دعا مانگ رہا تھا تو اس کی بیوی نے آ کر اسے ٹھڈا (ٹھوکر) مارا اور کہا تو ادھر بیٹھ کر دعائیں مانگ رہا ہے اٹھ کر کوئی کام وام کرو -
بیوی کی اس حرکت سے اسے جلال آگیا ، وہ اپنی جگہ سے اٹھا ، ہوا میں ابھرا اور آسمانوں میں چھا گیا - اور اس نے آسمان کے تین چار بڑے بڑے چکر لگائے -
اس کی بیوی نیچے کھڑی دیکھتی رہی اور دل میں سوچتی رہی کہ یہ کوئی الله کا بڑا پیارا ہے -
وہ میراثی جب نیچے اتر آیا تو اپنی بیوی سے کہا دیکھا تو نے ہمارا کمال !
اس کی بیوی کہنے لگی کونسا کمال ؟ کہنے لگی وہ تو الله کا کوئی پاکیزہ بندہ تھا -
وہ کہنے لگا " اوہ میں سی "
تو پھر وہ کہنے لگی اچھا !
" ایس لئے ٹیڈھا ٹیڈھا اڈ رہیا سی " ( اس لیے ٹیڑھے ٹیڑھے اڑ رہے تھے )
یہ بڑی پرانی بات ہے لیکن اب جب بھی ہم کسی بندے سے ملتے ہیں ہمیں اس میں ٹیڑھ نطر آتی ھے تو پھر ہماری زندگی میں ، ہماری ذات اور ہمارے وجود میں بھی ، ایک ٹیڑھ پیدا ہو جاتی ہے اور وہ ٹیڑھ نکلتی نہیں -
اس لیے الله نے خاص مہربانی فرما کر ہمیں غیبت سے منع فرمایا ہے -
از اشفاق احمد زاویہ ٢ تھری پیس میں ملبوس بابے اور چغلی میٹنگ صفحہ ٢٢٠
Three Piece May Malboos Babay aur Chugli Meeting
No comments:
Post a Comment