Thursday, October 11, 2012

An Amazing Lesson

کلاس روم میں سناٹاطاری تھا، طلباء کی نظریں کبھی استاد کی طرف اٹھتی تو کبھی بلیک بورڈ کی طرف۔ استاد کے سوال کا جواب کسی کے پاس بھی نہیں تھا ، سوال ہی ایسا تھا ۔ استاد نے کمرے میں داخل ہوتے ہی بغیر کوئی بات کیے بلیک بورڈ پر ایک لمبی لکیر کھینچ دی اور کہا تم میں سے کون ہے جو اس لکیر کو چھوئے بغیر اسے چھوٹا کر دے، ساری کلاس سوچ میں پڑ گئی کیونکہ استاد نے ایک ناممکن بات کہہ دی تھی ، کلاس کے سب سے ذہین طالب علم نے کھڑے ہوکر کہا کہ یہ ناممکن ہے ، لکیر کو چھوٹا کرنے کے لیے اسے مٹانا پڑے گا جو چھوئے بغیر ممکن نہیں ہو سکتا اور آپ نے چھونے سے منع کر دیا ہے ، باقی طلباء نے بھی سر ہلا کر اس کی تائید کی ، 
استاد نے گہری نظروں سے طلباء کی طرف دیکھا اور کچھ کہے بغیر بلیک بورڈ پر اس لکیر کے متوازی لیکن اس سے بڑی ایک اور لکیر کھینچ دی، جس کے بعد سب نے دیکھ لیا کہ اب پہلے والی لکیر چھوٹی نظر آ رہی ہے ، استاد نے اس لکیر کو چھوئے بغیر ، اسے ہاتھ لگائے بغیر اسے چھوٹا کر دیا ، 
طلباء نے آج اپنی زندگی کا سب سے بڑا سبق سیکھا تھا ، دوسروں کو نقصان پہنچائے بغیر، دوسروں پر تنقید کیے بغیر ، ان کو بدنام کیے بغیر ، ان سے حسد کیے بغیر ان سے آگے بڑھ جانے کا ہنر انہوں نے چند منٹ میں سیکھ لیا تھا کہ اپنے آپ کو اخلاق میں ، کردار میں اور عمل سے دوسرے سے آگے بڑھا لو تم خودبخود دوسروں سے بڑے نظر آنے لگ جاؤ گے ،

No comments:

Post a Comment