Showing posts with label Cricket News. Show all posts
Showing posts with label Cricket News. Show all posts

Thursday, August 13, 2015

Contracts, the players and the board remain in deadlock ..

لاہور: سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملے پر قومی کرکٹرز اور پی سی بی میں ڈیڈلاک برقرار ہے، پلیئرز کا مطالبہ ہے کہ تینوں فارمیٹ میں میچ اور سیریز دونوں کی جیت پر بونس دیے جائیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈکپ کی وجہ سے گذشتہ سال کے سینٹرل کنٹریکٹس کو 6 ماہ تک توسیع دیدی تھی، نئے معاہدے 30 جون سے 12ماہ کیلیے ہونگے، ابتدائی فہرست بھی تیار کی جا چکی لیکن بعض معاملات پر پی سی بی اور کھلاڑیوں کے درمیان ڈیڈ لاک کی اطلاعات سامنے آئی ہیں،غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق رواں ہفتے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اور ون ڈے کرکٹ میں ہم منصب اظہر علی کی بورڈ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں اس ضمن میں بات چیت کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی،ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کا مطالبہ ہے کہ انھیں تینوں فارمیٹ میں صرف سیریز ہی نہیں بلکہ ہر میچ جیتنے پر بھی بونس ملنا چاہیے۔
دوسری جانب پی سی بی گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ کی طرح اس بار سیریز جیتنے پر بونس دینے کے حق میں ہے، ہر فتح پر انعامی رقم کا اجرا کرنے کی پالیسی نہیں اپنانا چاہتا۔ ایک آفیشل کے مطابق یہ پالیسی بالکل واضح ہے کہ بھارت یا عالمی رینکنگ میں سر فہرست کسی بھی ٹیم کیخلاف سیریز جیتنے پر 100فیصد بونس دیا جائیگا، چوتھے سے ساتویں نمبر کی ٹیموں پر فتح پر 75اور اس سے نچلے درجے کی سائیڈز کو ہرانے پر 50فیصد کی شرح سے ادائیگی ہوگی، بونس کی رقم کا تعین میچ فیس کی بنیاد پر کیا جاتا ہے، مثال کے طور پر اگر ایک کھلاڑی کوفی ٹیسٹ5لاکھ روپے ملتے ہیں تو بھارت کیخلاف سیریز جیتنے پر اتنی ہی رقم بطور بونس دی جائے گی،پلیئرز کا مطالبہ ہے کہ پورے ایونٹ کے نتائج پیش نظر رکھنے کے بجائے ہر میچ میں فتح پر انعام ہونا چاہیے، اسے پی سی بی حکام جائز نہیں سمجھتے، ٹیم صرف ایک میچ جیت کر سیریز کے باقی مقابلوں میں شکست کھا جائے تو کسی قسم کا بونس دینا معقول بات نہیں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کپتانوں کا یہ بھی اصرار ہے کہ پلیئرز کو دنیا کے کئی ممالک سے کم معاوضہ ملتا ہے، اس لیے ماہانہ تنخواہوں میں10کے بجائے 25 فیصد اضافہ کرنے کے ساتھ میچ فیس بھی بڑھائی جائے۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریار خان،چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اورایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے واضح کردیاکہ کرکٹرز کی توقعات کے مطابق اضافے نہیں کیے جا سکتے، عہدیدار نے وضاحت پیش کی کہ گذشتہ معاہدوں میں ماہانہ تنخواہوں میں 20 جبکہ میچ فیس میں 10فیصد اضافہ کیا گیا تھا، اس لیے اب زیادہ توقع وابستہ نہیں کرنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق سعید اجمل کے معاملے پر بورڈ حکام کی رائے منقسم ہے،آف اسپنر بولنگ ایکشن کی اصلاح کے بعد آئی سی سی سے کلیئرنس پانے میں تو کامیاب ہوگئے لیکن دورئہ بنگلہ دیش میں ماضی جیسی متاثر کن بولنگ کرنے میں ناکام رہے، زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز کے بعد انھیں سری لنکا میں تینوں فارمیٹ کی سیریز میں کامیابی حاصل کرنے والے اسکواڈز کے قابل نہیں سمجھا گیا تھا، ان دنوں وہ ووسٹرشائر کی جانب سے انگلش کاؤنٹی میں مصروف ہیں جہاں کارکردگی غیر معمولی نہیں،بورڈ حکام میں سے کچھ سعید اجمل کی سابق خدمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اے سے تنزلی کرکے بی کیٹیگری میں سینٹرل کنٹریکٹ دینے کے حق میں ہیں، دوسرے گروپ کا خیال ہے کہ سعید اجمل مستقبل قریب کے پلانز کا حصہ نہیں ہیں، ایسے میںکسی نوجوان کھلاڑی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

To Pakistan 'Peace talent, new reserves are found ..

کراچی: پاکستان کو ’’پیس ٹیلنٹ‘‘ کے نئے ذخائر مل گئے، حکام کو یقین ہے کہ سابق اسپیڈ اسٹار وسیم اکرم کے کیمپ میں تربیت حاصل کرنے والے بولرز ملک و قوم کا نام روشن کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی سپر اسپیڈ اسٹار پروگرام کے تحت وسیم اکرم کی زیر نگرانی کیمپ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ختم ہو گیا، اس دوران سابق کپتان نے13روز تک کھلاڑیوں کو بولنگ بہتر بنانے کیلیے مفید مشوروں سے نوازا، آخری دن چیئرمین پی سی بی شہر یارخان نے کیمپ کا دورہ کر کے فاسٹ بولرزکی کارکردگی کا جائزہ لیا، اس موقع پر وسیم اکرم نے انھیں تربیت کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا، بعدازاں پریس کانفرنس میں شہر یارخان نے کہا کہ اس کیمپ کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے، پاکستان کو فاسٹ بولرز کی ایک اچھی کھیپ میسر آگئی، اس سے مستقبل میں قومی کرکٹ ٹیم کو مزید بہتر نتائج کے حصول میں بھی مدد ملے گی، انھوں نے کہا کہ اپنے دور کے عظیم آل راؤنڈر ملک وقوم کی خدمت کے خواہاں تھے،2013کی طرح اس برس بھی انھوں نے کراچی میں کیمپ لگا کر نوجوان پیسرز کی صلاحیتوں کو اُجاگر کیا، انھوں نے کہا کہ وسیم اکرم نے سال میں2 مرتبہ ایسے کیمپ لگانے پر آمادگی ظاہر کر دی،ان کا یہ جذبہ قابل تحسین ہے، پی سی بی ان باصلاحیت بولرز کی بھرپور معاونت کرتے ہوئے تربیت کے ساتھ روزگار کی فراہمی اور علم کی روشنی سے منور کرانے میں بھی اپنا کردار ادا کرے گا۔
اس موقع پر وسیم اکرم نے کہا کہ مصروفیات کے باوجود اپنے ملک کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، اسی جذبے کے تحت اپنے تجربے سے نئے فاسٹ بولرز کی رہنمائی کا خواہاں رہا،گذشتہ کیمپ سے متعدد فاسٹ بولرز سامنے آئے، اب بھی ایسا ہی ہوگا، انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، رواں سال بھی ملک کے دوردراز علاقوں میں جاکر اوپن ٹرائلز کے بعد ہونہار بولرز کو تلاش کیا گیا، پھر انھیں کیمپ میں مناسب تربیت فراہم کی، میری کوشش رہی کہ بولنگ کی بنیادی تکنیک سے آگاہ کرنے کیساتھ ان کی خامیوںکو دور کرسکوں، وسیم اکرم نے کہا کہ فاٹا اور آزاد کشمیر جیسے علاقوں میں ایسے ہیرے موجود ہیں جنھیں مناسب تربیت دے کر عالمی سطح پر متعارف کرایا جا سکتا ہے،این سی اے کے ہیڈکوچ محمد اکرم نے کہا کہ مستقبل میں اچھے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کیلیے کیمپ میں قومی اے، انڈر19پلیئرز کے ساتھ دور دراز علاقوں سے با صلاحیت بولرز کا انتخاب کرکے تربیت دی گئی، وسیم اکرم بھرپور محنت اور جذبے سے ان کی چھپی ہوئی صلاحیتوں میں نکھار لائے، یہ بولرز پاکستان کا اثاثہ ثابت ہوں گے۔

Pakistan dismissed the thought of the day-night Test ..

لاہور: پاکستان نے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کا خیال دل سے نکال دیا،آئی سی سی کی جانب سے اورنج بال کا استعمال مسترد کیے جانے کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی تجربات سے گریز کیا جائے گا۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کیلیے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز کا منصوبہ ہمیشہ سے ہی خاص کشش کا حامل رہا، پاکستان اپنی ہوم سیریز کی میزبانی یواے ای میں کرنے پر مجبور ہے جہاں مصنوعی روشنی میں ہونے والے طویل فارمیٹ کے مقابلے میدان میں شائقین، ٹی وی ناظرین کی تعداد اور آمدنی میں خاطر خواہ اضافے کا ذریعہ بن سکتے ہیں،امکانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی پی سی بی نے دنیا میں سب سے پہلے ڈومیسٹک مقابلوں میں گلابی اور نارنجی گیند کی آزمائش شروع کردی تھی، قائد اعظم ٹرافی کے 2سیزنز میں 5روزہ فائنل اورنج بال سے مصنوعی روشنیوں میں کرانے کا تجربہ خاصا کامیاب رہا، بعد ازاں پی سی بی نے آئی سی سی کو بھی اسی رنگ کی گیند تجویز کی تھی۔
بورڈ عہدیدار کے مطابق پاکستان نے 2012/2014 میں سری لنکا کیخلاف یواے ای میں سیریز کے دوران ایک ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کھیلنے کی پیشکش کی تھی لیکن انھوں نے اتفاق نہیں کیا،اب آئی سی سی نے خود کئی تجربات کرنے کے بعد گلابی گیند کو زیادہ موزوں قرار دیدیا ہے،ہمارے لیے اس میں زیادہ دلچسپی باقی نہیں رہی،رواں سیزن میں کوئی تجربات نہیں کریں گے، انگلینڈ کو بھی یواے ای میں آئندہ سیریز کے دوران اس نوعیت کا میچ کھیلنے کیلیے نہیں کہیں گے، عہدیدار کا کہنا ہے کہ رواں سال آسٹریلیا میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ ہونا ہے، دیکھیں گے کہ یہ تجربہ کیسا رہتا ہے، بعدازاں فرسٹ کلاس مقابلوں اور پھر ٹیسٹ میچ کرانے پر غور کرینگے۔

Wednesday, August 12, 2015

Indian off spinner Ashwin new record ..


Women Ashes Series ..



India vs Sri Lanka,, 1 Test Match ..


Ashes Series,, Families ban, Australia and the players 'divorces' concerns ..

ناٹنگھم: آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ بیگمات کی موجودگی کا تنازع طول پکڑگیا، چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے خدشہ ظاہر کیا کہ فیملیز پر پابندی لگائی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں ہوجائیں گی۔
فاسٹ بولر ریان ہیرس کا کہنا ہے کہ 21 ویں صدی میں بھی مردوں کی غلطیوں کا قصوروار عورتوں کو ٹھہرایا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز میں آسٹریلیا کی ناکامی میں کھلاڑیوں کے ساتھ فیملیز کی موجودگی کو ٹھہرایا گیا، یہ تنازع طول پکڑتا جارہا ہے۔ چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے بھی فیملیز کو پلیئرز کے ساتھ رہنے کی اجازت دینے کا دفاع کیا، انھوں نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پابندی لگائی گئی تو کھلاڑیوں کی طلاقیں بھی ہوسکتی ہے۔
مارش نے اعتراض کرنے والوں سے سوال کیا کہ کیا وہ پلیئرز کی طلاقیں اور انھیں ناخوش دیکھنا چاہتے ہیں؟انھوں نے کہا کہ ان دنوں بہت زیادہ کرکٹ کھیلی جارہی ہے اور جب تک آپ اپنی فیملی کو نہ دیکھ لیں کھیل نہیں سکتے، آپ اپنے پارٹنرز کے بغیر خوش نہیں رہ سکتے، سب یہی کہتے ہیں، جب ہم نے لارڈز میں انگلینڈ کو 405 رنز کے مارجن سے زیر کیا تب بھی فیملیز پلیئرز کے ہمراہ تھیں، ہماری حکمت عملی رہی کہ کھلاڑی جو کرنا چاہتے ہیں انھیں کرنے دیا جائے، کوچ ڈیرن لی مین اس کے حامی اور بھی اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
دوسری جانب گھٹنے کی تکلیف کے باعث ایشز کے دوران ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے والے فاسٹ بولر ریان ہیرس بھی اس تنازع سے خوش نہیں ہیں، انھوں نے کہا کہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ 2015 میں بھی ہم مردوں کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار عورتوں کو ٹھہرا رہے ہیں، پروفیشنل کھلاڑیوں کو کھیلنے کے لیے معاوضہ دیا جاتا ہے،اگر اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکیں تو پھر اس کی ذمہ داری بھی انفرادی طور پر انہی پر عائد ہوتی ہے۔ ہیرس نے سوال کیا کہ ورلڈ کپ کے دوران بھی تو فیملیز پلیئرز کے ساتھ تھیں اس وقت یہ اعتراض کیوں نہیں کیا گیا؟آپ کو تو الٹا یہ کہنا چاہیے کہ جب عورتیں ساتھ نہیں ہوتیں تب مردوں سے اچھا نہیں کھیلا جاتا۔

USA on the ICC cricket players accused of not paying compensation ..

نیویارک: امریکی کرکٹ ایسوسی ایشن نے آئی سی سی پر پلیئرز کے معاوضے ادا نہ کرنے اور غلط بیانی سے کام لینے کا الزام عائد کردیا۔
امریکی کھلاڑی آئر لینڈ میں ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائرز کھیل کر وطن واپس لوٹ چکے مگر انھیں آئی سی سی کی جانب سے فی کس 2 ہزار ڈالر دینے کا جو وعدہ کیا گیا تھا وہ پورا نہیں ہوا۔ امریکا کرکٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر اوین گرے کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کو ہی ہمارے پلیئرز کو معاوضہ ادا کرنا تھا جو ابھی تک نہیں دیا گیا، کونسل کے آفیشلز کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ رقم ہماری ایسوسی ایشن کے اکاؤنٹ میں بھیج دی مگر یہ سفید جھوٹ ہے۔یاد رہے کہ آئی سی سی یو ایس اے کرکٹ ایسوسی ایشن کو مختلف بے ضابطگیوں پر معطل کرکے پلیئرز کا کنٹرول خود سنبھال چکی ہے۔

PCB Karachi found a unique solution to the conflict ..

کراچی: پی سی بی نے کے سی سی اے سے تنازع کا منفرد حل ڈھونڈ لیا،احتجاج نظرانداز کرتے ہوئے قومی ٹوئنٹی20ایونٹ کیلیے کراچی کی دونوں ٹیمیں خود ہی منتخب کر لیں۔
دوسری ٹیم کوکوالیفائی کرانے کیلیے شاہد آفریدی کوکپتان بنا دیا جبکہ سرفراز احمد نائب ہوںگے، ٹیم میں کئی دیگر ٹیسٹ کرکٹرز بھی شامل ہیں، پہلے سے مین راؤنڈ میں موجود وائٹس ٹیم خلاف توقع غیرمعروف کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، قیادت ٹیسٹ بیٹسمین فیصل اقبال کریںگے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن نے نئے ڈومیسٹک سیزن میں تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہوئے بورڈ سے مطالبہ کیا تھا کہ اس کی 2 ٹیموں کو ایونٹس کا حصہ بنایا جائے، چیئرمین شہریارخان نے اسے مسترد کرتے ہوئے واضح کر دیا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اب کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، 2ٹیمیں کھلانی ہیں تو کوالیفائی کریں، کے سی سی اے نے بطور احتجاج ٹی ٹوئنٹی کیلیے ڈیڈ لائن گزرنے تک پلیئرز کے نام ارسال نہ کیے، لہذا بورڈ نے ازخود دونوں ٹیموں کا انتخاب کرلیا، البتہ کراچی کی دوسری ٹیم کے باہر ہونے کا خدشہ کم کرتے ہوئے کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے والی بلوز میں کئی ٹیسٹ اسٹارز کو شامل کر لیا گیا ہے، قیادت شاہد آفریدی کریں گے، سرفراز احمد ان کے نائب ہیں، دیگر پلیئرز میں خرم منظور، خالد لطیف، اسد شفیق، شاہ زیب حسن، فواد عالم، انور علی، محمد سمیع، رومان رئیس، فراز احمد، محمد وقاص، فواد خان، عبدالامیر، شاہ زیب احمد، محمد حسن، سعد علی اور طاہر خان موجود ہیں۔
دوسری جانب پہلے سے مین راؤنڈ میں موجود بلوز ٹیم میں غیرمعروف کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے، ٹیسٹ بیٹسمین فیصل اقبال کپتان اور رمیز راجہ نائب ہوں گے، دیگر پلیئرز میں فضل سبحان، احسان علی،شہریارغنی،سعود شکیل، بابر آغا، سیف اﷲ بنگش، میر حمزہ، تابش خان، بابر رحمان، اعظم حسین، طاہر ہارون، مرزا احسن جمیل، جنید الیاس، رامیز عزیز، مرزا عدنان بیگ اور ماجد خان موجود ہیں۔ یاد رہے کہ عام طور پر وائٹس ٹیم میں اسٹارز اور بلوز میں نئے پلیئرز شامل ہوتے ہیں، مگر پی سی بی نے کراچی کی دونوں ٹیموں کو مین راؤنڈ کھلانے کیلیے یہ فیصلہ کیا، پریس ریلیز کے مطابق کھلاڑیوں کا انتخاب جونیئر سلیکشن کمیٹی کے سربراہ باسط علی اور کراچی ریجن کے پی سی بی ہیڈکوچ اعظم خان نے کیا۔ کوالیفائنگ ایونٹ یکم سے 5 ستمبر تک پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، یہی وینیو8 سے 15تاریخ تک مین راؤنڈ کا میزبان بھی ہوگا۔

Super League, Pakistan once again looked to the UAE ..


کراچی: قطرمیں ناکافی سہولتوں کے سبب پاکستان ایک بار پھر سپر لیگ کیلیے یو اے ای کی جانب دیکھنے لگا، کسی ایک وینیو کو ماسٹرز لیگ کیلیے مختص نہ کرنے کی درخواست کا سوچا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی آئندہ برس ٹوئنٹی 20 لیگ کرانے کیلیے دن رات ایک کیے ہوئے ہے مگر مشکلات ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہیں، اسے سابق کرکٹرز کی ماسٹرز لیگ کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں تین وینیوز حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا ہے، اسی لیے قطر سے رابطہ کیا گیا مگر وہاں سہولتوں کی کمی ہے، بورڈ نے قطر کرکٹ ایسوسی ایشن کو خط لکھ کر میڈیا سینٹر کی تعمیر اور پویلینز کو کشادہ کرنے کا کہا مگر وہ اپنی جانب سے رقم خرچ کرنے کے موڈ میں دکھائی نہیں دیتا، کئی دیگر وجوہات کی بنا پر بھی پی سی بی حکام قطر میں ایونٹ کا انعقاد نہیں چاہتے، اسی لیے ایک بار پھر یو اے ای کرکٹ حکام سے رابطہ کر لیا گیا ہے، ان سے کہا گیا کہ لیگ کے لیے دبئی اسپورٹس سٹی ہی دے دیں۔
ماسٹرز لیگ کا انعقاد تو شارجہ اور ابوظبی میں بھی ہو سکتا ہے، پاکستان نے اس سلسلے میں اعلیٰ سطح پر بھی کوششیں شروع کر دی ہیں، اماراتی حکام نے مشورہ دیا ہے کہ پی سی بی ازخود ماسٹرز لیگ کے منتظمین سے درخواست کرے، مگر ذرائع نے بتایاکہ ماضی میں اس قسم کی کوششوں کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکل سکا تھا،مالی خسارے کے خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے ماسٹرز ایونٹ کے منتظمین کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، ان کے نزدیک دبئی اہم ترین وینیو ہے وہاں میچز نہ کرانا درست نہیں ہو گا۔ حالیہ اقدامات کے باوجود بھی اگر بات نہ بنی تو پاکستان کو مجبوراً ایونٹ کا انعقاد دوحا قطر میں ہی کرنا ہوگا۔

Wasim Akram Bowling camp ..




Manager's Report of Pakistan's Tour to Sri Lanka ..


Ashes 2015: James Anderson named in 14-man England squad for final Test at the Oval ..

 James Anderson has been recalled to the England squad for the fifth Ashes Test against Australia at the Oval.
The country's all-time leading wicket taker missed out at Trent Bridge in the fourth game with a side injury, but has been named in a 14-man party considered for selection in London.
England will be looking to wrap up a 4-1 series win when the two sides lock horns for the final time in the longest format of the game a week on Thursday.


Steve Smith named Australia captain for upcoming one-day international series in England ..

Australia have named Steve Smith as captain for the upcoming ODI series with England.
The new skipper will lead a much-overhauled side from the one which won the World Cup earlier this year, with the injured Aaron Finch and suspended James Faulkner among the notable absentees.
Ashton Agar is among the three uncapped one-day players to come into the team, while batsman Joe Burns and all-rounder Marcus Stoinis are set to earn their first caps in the 50-over format.
Agar and Burns have each played two Tests, the former making his mark in the 2013 Ashes series with a wonderful 98 from 101 balls at number 11 on debut at Trent Bridge.

Chairman of the national selection panel Rod Marsh said: "The squad we have selected has a few fresh faces in it as well as some experienced players that will provide us with the right balance.

Ashes Series ..

England bowlers Mark Wood (L) and Ben Stokes celebrate on the pitch with a large flag after England wrap up the game and retain the Ashes on the third day of the fourth Ashes cricket Test match between England and Australia at Trent Bridge in Nottingham, England on August 8, 2015.


Cricket Wallpaper ..


Tuesday, August 11, 2015

Women's Ashes Series,,


Shoaib Malik drove the thought of captaincy ..


Ahmed Shahzad '' Bad Boy 'was raging on the label ..

لاہور: احمد شہزاد’’بیڈ بوائے‘‘ کے لیبل پر جھنجھلانے لگے،ان کا کہنا ہے کہ زندگی گزارنے کا اپنا انداز لیکن نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرتا نہ رویہ خراب ہے، ویرات کوہلی سے موازنہ درست نہیں، وہ بھارت اور میں اپنے ملک پاکستان کی جانب سے کھیلتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق احمد شہزاد اورعمر اکمل پرڈسپلن کی خلاف ورزی کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں، ورلڈکپ کے بعد کوچ وقار یونس اور کپتان مصباح الحق کی رپورٹس میں دونوں کو ڈراپ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، بھارتی خبر رساں ایجنسی کو ایک انٹرویو میں احمد شہزاد نے ان الزامات کو مسترد کر دیا،انھوں نے کہاکہ میں اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہوتا ہوں، اچھا لباس اور کھانا پسند ہیں، تھوڑا ’’شومین‘‘ بھی ہوں،اگر اس طرح کا انداز نہ اپنائیں تو ایک اوسط درجے کے کھلاڑی بن کر رہ جائیں گے۔
مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں نظم و ضبط کی پاسداری نہیں کرتا، رویہ درست نہیں، ساتھی کھلاڑیوں کی قدر نہیں کرتا یا ایک پروفیشنل کے طور پر ان کے ساتھ نہیں چل سکتا، میرے بارے میں بہت ساری غلط باتیں پھیلا دی گئی ہیں، خاندان کی طرح کسی ٹیم میں موجود لوگوں میں بھی اختلاف رائے ہوسکتا ہے تاہم اس سے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا کہ کسی کھلاڑی میں ڈسپلن کی کمی ہے،ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ جن لوگوں نے رپورٹ جمع کرائی وہی اس کی وجہ بھی بتا سکتے ہیں۔
یہ بات درست ہے کہ میں ہمیشہ اچھا پرفارم نہیں کرسکتا تاہم ٹیم مینجمنٹ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ابھی صرف 23سال کا ہوں، میری کارکردگی کسی 28یا 30سال کے تجربہ کار کھلاڑی کے معیار پر نہ پرکھی جائے۔انھوں نے کہا کہ میرا ویرات کوہلی سے موازنہ درست نہیں، وہ بھارت اور میں اپنے ملک پاکستان کی جانب سے کھیلتا ہوں، میں نے ابھی 70ون ڈے میچز میں حصہ لیا  جبکہ ان کے میچز کی تعداد دگنی ہے،کیریئر میں 100ٹیسٹ کھیلنا چاہتا ہوں۔
احمد شہزاد نے کہا کہ کوچ وقار یونس کھلاڑیوں کو پچ، کنڈیشنز یا حریف کسی بھی چیز کی فکر سے آزاد ہوکر جارحانہ انداز میں کھیلنے کی ہدایت کرتے ہیں، ہم سب اسی مزاج کے مطابق ڈھلنے کی کوشش کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ آفریدی ایک جارح مزاج کپتان اورکبھی کامیاب تو کبھی ناکام ہوتے ہیں، مصباح الحق بڑی پلاننگ اور باریک بینی سے سوچ کر قدم اٹھاتے ہیں۔

Pakistan National T20 tournament schedule 2015 ..