Showing posts with label London. Show all posts
Showing posts with label London. Show all posts

Sunday, August 16, 2015

At a distance of 100 light years from Earth 'baby' planet discovered ..

ماہرین فلکیات نے کائنات میں موجود سیاروں اورستاروں کی تصاویر لینے والے جدیدی ترین کیمرے کی مدد سے زمین سے 100 نوری سال کے فاصلے پر ’’بچہ‘‘ سیارہ دریافت کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق خلا کی ہائی ریزولیشن تصاویر لینے والے والے آلے جیمنائی پلینٹ امیجر جسے مختصراً جی پی آئی کہا جاتا ہے ، جسکی مدد سے دریافت کئے گئے اس سیارے کو ’’51 ایریدانی بی‘‘ کا نام دیا گیا ہے، یہ سیارہ زمین سے صرف 100 نوری سال کے فاصلے پرہے۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ نظام شمسی سے باہراب تک جتنے بھی مشتری جیسی خاصیت کے حامل سیارے پائے گئے ہیں ان پر میتھین بہت معمولی مقدار میں پائی گئی تھی لیکن ’’51 ایریدانی بی‘‘ میں میتھین کے ٹھوس اثرات موجود ہونے کے انتہائی ٹھوس شواہد پائے گئے ہیں، اس کے علاوہ جی پی آئی کے اسپیکٹرومیٹرکی مدد سے نئے سیارے پرپانی کی موجودگی کا بھی پتہ چلایا گیا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ’’51 ایریدانی بی‘‘ کی عمر صرف 2 کروڑ سال ہے، حاصل ہونے والے شواہد سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ سیارہ ہمارے نظام شمسی میں موجود سیاروں سے مشابہت رکھتا ہے اوردیوہیکل فلکیاتی اجسام کی پیدائش کے عمل کو سمجھنے میں اضافی معلومات مہیا کرسکتا ہے۔

Saturday, August 15, 2015

Osama bin Laden audiotape son causing a stir in the US and European countries ..

لندن: القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کے آڈیو پیغام نے امریکا سمیت برطانیہ اور فرانس کے ایوانوں میں ہلچل مچادی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق القاعدہ نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کا آڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے جنگجوؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ واشنگٹن، لندن اور پیرس میں حملوں کے لئے تیاررہیں۔ آڈیو پیغام میں سنا جاسکتا ہے کہ 23 سالہ حمزہ بن لادن القاعدہ جنگجوؤں کو ہدایت کررہے ہیں کہ وہ 11 ستمبر کے حملوں کی طرز پر واشنگٹن، لندن، پیرس اور تل ابیب پر دھماکوں کے لئے تیاررہیں جب کہ انہوں نے اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ کابل، غزہ اور بغداد سے جنگ کا رخ لندن، پیرس اور واشنگٹن کی جانب موڑیں۔
واضح رہے کہ حمزہ بن لادن شروع سے ہی اپنے والد اسامہ بن لادن کے ساتھ رہے ہیں اور القاعدہ کے قیام کے وقت بھی وہ اپنے والد کے ساتھ ساتھ ہی تھے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ القاعدہ کی لیڈرشپ انہیں تنظیم کا سربراہ بنانے پرغورکررہی ہے۔

Friday, August 14, 2015

Experts test the batteries fully charged in only 6 minutes complete it ..

لندن: امریکی اور چائنز سائنس دانوں نے عام  بیٹریوں کے مقابلے میں ایسی تجرباتی موبائل بیٹریاں تیار کی ہیں جو انتہائی کم وقت میں نہ صرف مکمل چارج ہوں گے بلکہ عام بیٹریوں کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ چارج ہوگی۔
تیزرفتاراسمارٹ فون اورٹیبلٹس میں جہاں جلدی ختم ہوجانے والی بیٹریاں ایک بڑا مسئلہ ہیں تو دوسری جانب ان کو چارج کرنے کا دورانیہ بھی کسی مسئلے سے کم نہیں، کئی مرتبہ ہمیں کہیں جانے کی جلدی ہوتی ہے لیکن بجلی سے لگا چیونٹی کی رفتارسے چارج کرنے والا چارجر ہمارے مسائل میں مزید اضافہ کردیتا ہے تاہم امریکی اورچائنزسائنس دانوں نے اس مسئلے کا توڑ نکالتے ہوئے المونیم کے چھوٹے چھوٹے کیپسول پر مشتمل ایک بیٹری تیار کی ہے جس سے اسمارٹ فون کو نہ صرف 6 منٹ میں چارج کیا جاسکتا ہے بلکہ اس میں موجودہ لیتھیئم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں چارج 5 گنا زائد ہوگا ۔
میساچیوسیٹس انسی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی) اور چین کی سنگوا یونیورسٹی  کے سائنسدانوں نے ٹٹانیئم ڈائی آکسائیڈ سے بنے ایک خول (شیل) میں المونیم کی گولی بناکر رکھی تاکہ المونیم کو پھیلنے اور سکڑنے کی جگہ مل سکے جس کے بعد المونیم گولی کو ایک برق پاشے (الیکٹرولائٹ) محلول کےساتھ رکھا گیا۔
سائنسدانوں نے تجرباتی طور پر صرف 50 نینومیٹر لمبا المونیم خول تیار کیا ہے جب کہ ٹٹانیئم ڈائی آکسائیڈ کا خول صرف 4 نینومیٹر موٹا ہے جب اسے ایک لیتھیئم آئن بیٹری پر آزمایا گیا تو ان میں 1.2 ایمپیئرگھنٹے فی گرام کی گنجائش دیکھی گئی جب کہ گریفائٹ میں چارج کی گنجائش صرف 0.35 ایمپیئر گھنٹے فی گرام ہوتی ہے لیکن گنجائش کے علاوہ اس طرح کی بیٹریاں صرف 6 منٹ میں چارج ہوسکیں گی۔

The universe is gradually moving towards its end, The Scientists Revealed ..

لندن: آسمان پر جگمگاتے چاند ستارے اور کہکشائیں رات کی تاریکی میں اپنی چمک سے ایک دلکش منظر پیش کرتے ہیں جو آنکھوں کو سکون اور راحت دیتا ہے لیکن اب سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ کائنات کی چمک دمک رفتہ رفتہ ماند پڑ رہی ہے اور اپنی اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے۔
دنیا بھر کے 100 سے زائد عالمی شہرت یافتہ سانس دانوں اور ماہرین فلکیات کی جانب سے کئی سالوں سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہماری کائنات میں چمکتے دمکے اور روشن نظر آنے والے ستاروں اور کہکشاؤں کی روشنی رفتہ رفتہ مدھم ہوتے ہوئے اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہی ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے ان کا ماننا ہے کہ ستاروں کی روشنی کم ہوتی جارہی ہے لیکن گزشتہ سالوں میں کی جانے والی تحقیق سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ستاروں کی روشنی کم ہونے کا عمل ان کی سوچ سے کہیں تیز ہے۔
سائنس دانوں نے تحقیق کیلیے دنیا کی طاقتور ترین ٹیلی اسکوپ سے ستاروں کے بارے میں ڈیٹا جمع کیا اور اس دوران 2 لاکھ سے زائد کہکشاؤں کا مطالعہ کیا گیا اور تحقیق کے دوران تجزیاتی مشاہدے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آج سے 2 ارب سال قبل ان ستاروں سے نکلنے والی تابکاری کم کم ہوتے آج نصف رہ گئی ہے۔ تحقیق کرنے والی ٹیم نے تابکاری کے اس عمل کو روشنی کی موجوں کے اسپیکٹرم اور الیکٹرو مقناطیسی تابکاری کو چیک کیا اور بتایا کہ یہ ویو لینتھ الٹرا وائلیٹ سے انفرا ریڈ تک مسلسل مدھم پڑ رہی ہیں۔
سائنس دان سائمن ڈرائیور کا کہنا ہے کہ زمین اپنے سورج کے غروب کے دور سے گزر رہی ہے یعنی کائنات تاریکی کی طرف بڑھ رہی ہے تاہم کائنات کی موت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ یہ کائنات کہیں چلی جائے گی بلکہ یہ اپنی جگہ رہے گی تاہم ستاروں سمیت روشنی خارج کرنے والے عناصر کی روشنی ختم ہوجائے گا جس کے نتیجے میں ستارے مدھم، تاریک اور سنسان جگہ میں تبدیل ہوتے جائیں گے تاہم انہیں مکمل تاریک ہونے میں اربوں سال لگ جائیں گے۔

Thursday, August 13, 2015

Amir Khan to fight the Filipino boxer mini treatment agreed ..

لندن: امریکی باکسر فلائڈ مے ویدر کی جانب سے چیلنج قبول نہ کئے جانے کے بعد پاکستانی نژاد برطانوی باکسرعامر خان نے فلپائنی باکسر مینی پاکیو سے فائٹ لڑنے کی خواہش کا اظہار کردیا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی مررکے مطابق عامر خان کا کہنا ہے کہ مے ویدر کی جانب سے ان کے چیلنج کو قبول نہ کئے جانے کے بعد انہیں فلپائنی باکسر مینی پاکیو کے ساتھ فائٹ کر کے خوشی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فائٹ کی انعامی رقم پر اتفاق ہو جائے تو فلپائنی باکسر سے فائٹ ہو سکتی ہے۔
عامرخان کا کہنا تھا کہ میں اورمینی پاکیو ایک ساتھ ٹریننگ کر چکے ہیں اور ہمارا ٹرینر بھی ایک ہی تھا اس لئے ہم دونوں ایک دوسرے کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں۔ مینی پاکیو سے مقابلہ تاریخ کے بہترین مقابلوں میں سے ایک ہوگا۔

Wednesday, August 12, 2015

Altaf Hussain says ..


Facebook users because of weak security risk of data leaks ..

لندن: سافٹ ویئر انجینئر نے خبردار کیا ہے کہ فیس بک کے سیکورٹی سسٹم میں موجود خامیوں کے باعث صارفین کا بڑے پیمانے پر ذاتی معلومات افشا ہوسکتی ہے اور ان کے کئی رازوں کا پردہ فاش ہوسکتا ہے۔
ایک سافٹ ویئر انجینئر رضا موئن دین نے اپنے ایک بلاگ میں خبردار کیا ہے کہ رینڈم نمبر جنریٹر کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی یوزر کے فون نمبر کے ذریعے اکاؤنٹ سے بڑے پیمانے پر اس کی ذاتی معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں جس میں یوزر کا نام، تصاویر اور لوکیش ڈیٹا شامل ہے۔ بلاگر کے مطابق اگرچہ یہ معلومات عام طور پر بھی دسیتاب ہوتی ہیں تاہم اس طریقہ کار سے یہ اور اس طرح کی دیگر معلومات بہت تیزی اور بڑے پیمانے پر حاصل کی جاسکتی ہیں جب کہ اس کے لیے اسکینر کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس طرح اسی یوزر کا ڈیٹا چوری ہوتا ہے جن کا فون نمبر بھی ان کے اکاؤنٹ میں درج ہوتا ہے جب کہ اگر صارف نے اپنا نمبر عام نہیں کیا ہو پھر بھی یہ طریقہ کام کرسکتا ہے۔
فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات کیئے جا رہے ہیں جس سے یوزرکے بڑے پیمانے پر ڈیٹا کو چوری ہونے سے روکا جاسکے تاہم سافٹ ویئر انجینئر موئن دین کا کہنا ہے کہ فیس بک کے انجیئنر اس خامی کے دور کرنے کے قابل نہیں کیوں کہ انہوں نے فیس بک کو اس خامی کے بارے میں اپریل میں آگاہ کیا تھا تاہم اب تک ان  کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا اس لیے یوزرز کو چاہئے کہ جب تک فیس بک انتظامیہ اس خامی کو دور نہیں کر لیتی وہ اپنے اکاؤنٹ کی سیٹنگ کو تبدیل کر لیں تاکہ ان کی ذاتی معلومات کا راز افشا ہونے سے بچ سکے۔

Saturday, August 8, 2015

Graffiti on the old-fashioned sword became a headache for the administration of the British Library ..


لندن: دنیا کے اہم ترین عجائب گھر برٹش لائبریری میں رکھی ایک قدیم تلوار کی دھار پر لکھے حروف کو جاننے میں ناکامی کے بعد عجائب گھر انتظامیہ نے عوام سے اس تلوار پر لکھے حروف کو سمجھنے میں مدد مانگی ہے۔
1825 میں لنکنشائرمیں دریائے وتھم کے کنارے پائی جانے والی یہ تلوار بادشاہ جون کے عہد کی ہے اوراس کا وزن ایک کلو سے زائد جب کہ لمبائی 38 انچ ہے تاہم تلوار پر ایک ایسی تحریر لکھی ہوئی ہے جسے پڑھنے سے عجائب گھر انتطامیہ قاصر ہے اور اب اس نے عوام سے اس تحریر کو سمجھنے میں تعاون طلب کیا ہے۔
تلوار کی دھار پر NDXOXCHWDRGHDXORVI تحریر ہے جس کا مطلب جاننے کی سر توڑ کوشش کی جارہی ہے۔ ایک ماہر کے مطابق تحریر کے درمیان CHWDRGHD لکھا ہے  جو جرمن زبان میں تلوار کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اسپیلنگ میں چند غلطیاں ہیں جب کہ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اسے بنانے والا ان پڑھ تھا اور اس تحریر کا کوئی مطلب نہیں لیکن ایک ماہر نے ان الفاظ کے مطلب جنگ کیلیے تیار رہنا بتائے ہیں۔
برٹش لائبریری کے مطابق لوگ اس تحریر کی دلچسپ اور حیرت انگیز مطلب بیان کررہے ہیں لیکن ان میں سے ایک بھی شخص نے اس کا ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا ہے اس تلوار کو خصوصی نمائش کے لیے پیش کیا گیا ہے جو یکم ستمبر تک جاری رہے گی۔

Beware! Cancer may also be eating more rice ..

لندن: چاول دنیا کی کئی قوموں کا من بھاتا کھانا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مسلسل استعمال آپ کو کینسر میں بھی مبتلا کرسکتا ہے کیونکہ چاول میں انتہائی زہریلی دھات سنکھیا معمول سے کافی زیادہ مقدارمیں پائی جاتی ہے۔
‘پلوس ون’ نامی تحقیقی رسالے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ‘کوئنز یونیورسٹی آف بیلفاسٹ ‘ نے اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ چاول میں انتہائی زہریلی دھات آرسینک معمول سے کافی زیادہ مقدارمیں پائی جاتی ہے۔ آرسینک کی مقداروالے چاول کثرت سے کھانے سے امراض قلب، ذیابیطس، اعصابی نظام کی کمزوری سمیت پھپھڑے اورمثانے کے کینسرلاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔
برطانوی ماہرزراعت پروفیسر اینڈی میہارگ کا کہنا ہے کہ چاول میں عام طور پر کھانے کی دیگر اشیاء کے مقابلے میں سنکھیا کی مقداردس گنا زیادہ ہوتی ہے کیونکہ چاول واحد بڑی فصل ہےجو پانی والےکھیتوں میں کاشت کی جاتی ہےاس کا مطلب یہ ہے کہ چاول کی فصل زیر زمین پانی میں موجود غیر نامیاتی سنکھیا کی بھاری مقدارکو جذب کرلیتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس لئے اگرچاول پکانے کے روایتی طریقے کو تبدیل کردیا جائے تو اس میں موجود سنھکیا کی مقدار کو کم کیا جاسکتا ہے، چاول کو پتیلی میں ابال کر خشک کرنے سے چاولوں میں سے سنکھیا کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا ہے،اس لئے چاولوں کو کافی فلٹر کرنے والی مشین یا کیتلی میں ابالا جائے تو چاولوں میں سے 85 فیصد سنکھیا کاخاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

Friday, August 7, 2015

India's war hysteria or insanity ..


بڑوں کی ایک کہاوت مشہور ہے کہ گیدڑ کی جب موت آتی ہے تو وہ آبادی کا رخ کرتا ہے اور میڈیکل سائنس بھی یہی کہتی ہے کہ گیدڑ نارمل حالت میں ایسی غلطی نہیں کرتا جب بھی وہ ایسا قدم اٹھاتا ہے تو جنون اور پاگل پن کی کیفیت میں اٹھاتا ہے۔ ہمارے ہمسائے ملک بھارت کی حالت بھی آخری اسٹیج والے گیدڑ جیسی ہوئی ہے، کبھی چین کی طرف دوڑتا ہے تو کبھی برما میں جا گھستا ہے، کبھی نیپالی کچھار میں ہاتھ ڈالتا ہے تو کبھی سری لنکن فوجیوں سے مار کھاتا ہے، پاکستان کے بارے میں اس کے میڈیا کے جھوٹ کا پول کھلتا ہے تو لائن آف کنٹرول کی جانب بڑھتا ہے، کچھ نہیں سوجھتا تو خاردار تاروں سے سر ٹکرا ٹکرا کر واپس بھاگ جاتا ہے۔
دراصل اس کی بیماری کے پیچھے بھی ایک لمبی کہانی ہے۔ 1947 میں برطانیہ جب برصغیر کو چھوڑ کرگیا تو دو ملکوں پاکستان اور بھارت نے جنم لیا، کئی ریاستیں جو برطانوی کالونیاں تھیں وہ بھی آزاد ہوئیں اور ان کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے کا اختیار دیا گیا کہ وہ کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ شاطر انگریز اپنی کالونیوں کو تو آزادی دے گیا مگر کچھ ایسے تنازعات چھوڑ گیا جو بھارت سرکار کو چین نہیں لینے دیتے۔ بھارت نے کچھ علاقوں پر ناجائز قبضہ جمایا۔ پاکستان اور چین کے متعددعلاقے جن میں اسکائی چن، ٹرانس قراقرم، ارونا چل پردیش، جموں اینڈ کشمیر، سیاچن گلیشئر، سالتارو، سرکریک شامل ہیں پر بھارت نے زبردستی قبضہ جما رکھا ہے۔ اِس کے علاوہ بھارت کے متعدد علاقوں کے حوالے سے مالدیپ، سری لنکا، برما، نیپال اور بنگلہ دیش کے ساتھ بھی تنازعات چل رہے ہیں، جن میں کالا پانی، نیپالی پٹی، سستا، منی کوئے، کچا چٹھایو، جنوبی تل پتی جزیرہ، بنگالی انکلیو اور دیگر شامل ہیں۔ ان متنازعہ علاقوں کی وجہ سے بھارت کی پاکستان ، چین اور سری لنکا کے ساتھ جنگیں بھی ہوچکی ہیں۔ بھارتی فوج نے کئی مرتبہ سرحدی خلاف ورزیاں کی ہیں، یہی نہیں بلکہ بھارت ہمسایہ ممالک میں پراکسی جنگ بھی لڑ رہا ہے۔ پاکستان اور سری لنکا میں بغاوت اور دہشگردی کے پیچھے بھی بھارتی جاسوس ایجنسی را کا ہاتھ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
خطے میں سب سے بڑا تنازعہ مسئلہ کشمیر ہے، ڈوگرا راج کے بعد یہاں بھارتی فوج قابض ہوئی، کچھ علاقہ تو پاکستانی فوج اور مجاہدین نے 1948 میں آزاد کروالیا مگر اب بھی ایک بڑا حصہ آزاد نہیں کروایا جاسکا۔ بھارت نے اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے ذریعے یہاں کے باسیوں کو آزادی دینے کی حامی تو بھری لیکن آج تک ان کو آزادی نہیں دی اور نہ ہی یہاں رائے شماری کرائی ہے بلکہ کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ یہاں آزادی کی تحریک زور و شور سے جاری ہے۔ کئی جہادی تنظمیں جو کشمیری نوجوانوں پر ہی مشتمل ہیں برسرِ پیکار ہیں۔ حریت کانفرنس کے نام سے یہاں کی سیاسی جماعتیں پرامن جدوجہد بھی کررہی ہیں۔
یہ حقیقت ہے کہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو نیچا دکھانے کیلئے کوششیں کی ہیں، جہاں بھی اس کا بس چلا اس نے پاک سرزمین کیخلاف زہر افشانی کی ہے، پاکستان اور چین کے مابین جب سے معاشی اور اسٹریٹجک قربتیں بڑھی ہیں، بھارتی حکومت کے پالیسی میکرز کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی، بلکہ یہ کہیں کہ بدہضمی ہوگئی ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کے زیرِ کنٹرول علاقہ کو اپنا حصہ ظاہر کرکے منصوبے کو شروع ہونے سے پہلے ہی رکوا دیا جائے۔ بھارت چور مچائے شور والی پالیسی پرعمل پیرا ہے کہ اتنا شور مچایا جائے کہ بھارت کے زیر قبضہ علاقوں اور وہاں جاری آزادی کی تحریکوں کی طرف دنیا کا دھیان ہی نہ جانے پائے۔ بھارتی حکومت نے پاکستان اور چین کے مابین عدم اعتماد کی فضاء قائم کرنے کیلئے اپنی خفیہ ایجنسی را کو ہدف دے بھی دیا ہے جس کے اثرات پاکستان میں محسوس بھی کیے جا رہے ہیں۔ بھارت کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ چین اقتصادی راہداری کے ذریعے افغانستان یا سینٹرل ایشیا کی ریاستوں تک پہنچے۔معاشی لحاظ سے ہم پیچھے ضرور ہیں لیکن اتنے بھی کمزور نہیں کہ نوالہ سمجھ کر چبا لیا جائے۔ پاکستان نے تو دنیا کو پُرامن بنانے کیلئے 60 ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں، کشمیر کو اٹوٹ انگ کہنے سے یہ انگ بھارت کا نہیں ہوجائے گا، جنگ جنگ کرنے سے کہیں ایسا نہ ہو کہ بھارت کا انگ انگ ہی ٹوٹ جائے، کالے کوے کو سفید کہنے سے سفید نہیں ہوجاتا!
پاکستان کی خواہش تو امن ہے، سکون ہے، جس کا اندازہ پاکستان کی دوستانہ خارجہ پالیسی سے بھی لگایا جاسکتا ہے، لیکن بھارت کے اس جارحانہ رویے کے باعث پورے خطے میں عدم استحکام کی صورتحال پائی جاتی ہے۔ بھارتی فوج کی بار بار سرحدی خلاف ورزی پورے خطے کو چنگاری دکھانے کے مترادف ہے۔ سارک ممالک کے مقبوضہ علاقوں میں جاری تحریکوں کی وجہ سے بھی ایک بڑی جنگ کا خطرہ ہے جو پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ اس وقت خطے میں چین، پاکستان اور بھارت تینوں ایٹمی طاقتیں ہیں جن کے پاس سینکڑوں وار ہیڈز ہیں۔ اب جنگ ہوئی تو خطے میں بڑی تباہی مچے گی۔ بھارت کو اپنے جنون پر قابو پانا ہوگا۔ آس پاس کی آبادیوں کی طرف رخ کرے گا تو بے موت مارا جائے گا۔

Thursday, August 6, 2015

Lambi Chhution ny kiya kiya dekhaya,, By Kishwer Naheed ..

World humans are controlled by computers, scientists claim ..



لندن: کائنات کی ہر شے ایک طے شدہ سسٹم کے تحت کام کر رہی ہے اور زمین سے لے کر ستاروں، سیاروں کے درمیان ایک ایسی قوت ہے جو سب کو ایک خاص نظام میں جکڑے ہوئے ہے لیکن اب سائنس دانوں  نے دعویٰ کیا ہے کہ انسان بھی ایک کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے کنٹرول ہورہے ہیں جب کہ یہ جسم ہمارے اصل جسم نہیں بلکہ اصل کی نقل ہیں۔
برطانوی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ تمام انسان فلم میٹرکس کی طرح کام کر رہے ہیں جس میں انسان کا اصل جسم ایک مشین کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے بالکل اسی طرح ہمارے جسم بھی کہیں اور سے کنٹرول ہو رہے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس بات کے بڑے اہم ثبوت موجود ہیں جس میں سب سے اہم یہ ہے کہ ہماری پوری زندگی ریاضی کے اصولوں کے تحت کام کر رہی ہے ایسے ہی جیسے ایک کمپیوٹر پروگرام کام کرتا ہے۔
کلوز ٹو ٹروتھ کے مصنف رابرٹ لارنس کا کہنا ہے کہ یہ نظریہ حقیقت سے دور نہیں بلکہ زندگی کی بناوٹ سے یہی لگ رہا ہے کہ سب کچھ ریاضی کے اصولوں پر کام کررہا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے اہم سائنس دان نک بوسٹروم کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے میٹرکس کی طرح ہمارے دماغ کسی حوض یا مشین میں نہ رکھیں ہوں بلکہ اس کی بجائے ہمارے ذہنوں کو بناوٹی طوربنایا گیا ہو اور اس میں سوچوں کو ضرورت کے مطابق بھر دیا جاتا ہو یا پھر ہوسکتا ہے کہ ہمارے دماغ کسی سینسر سے کنٹرول کیے جانے کی بجائے بلکہ خود نقلی ہوں جس میں نیورون اور سائنیپسز کو کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے کنٹرول کیا جا رہا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری دنیا کا ہر ہر جز ریاضی کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہے جس طرح کمپیوٹر پروگرام ہوتا ہے جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ کائنات کا پورا نظام کہیں اور سے کنٹرول ہو رہے ہیں۔

Saturday, August 1, 2015

Osama bin Laden's mother, sister and brother Death ..


Boxer Amir Khan ..



لاہور: پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان کاکہنا ہے کہ اگلے برس دنیا کی 2 بڑی فائٹس لڑنا اور جیتنا چاہتا ہوں۔
لاہور میں داتا دربار پر حاضری کے موقع پر عامر خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہمیشہ بہت عزت ملتی ہے، یہاں باکسنگ کے حوالے سے بہت ٹیلنٹ موجود ہے، اچھے کھلاڑی پیدا ہو سکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے۔
عامر خان کا کہنا تھا کہ فلائڈ مے ویدر ہو یا کوئی اور کسی سے نہیں ڈرتا، اگلے برس دنیا کی 2 بڑی فائٹس لڑنا اور جیتنا چاہتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اللہ کا فضل ہے مسلمان ہوں اسی لئے داڑھی رکھی ہے، کوشش ہے کہ زندگی اسلامی اصولوں کے مطابق گزاروں۔

Friday, July 31, 2015

Boxer Amir Khan ..

ورلڈ چیمپئن باکسر مے ویدرسے مقابلے کی خواہش ہے لیکن شاید وہ مجھ سے ڈرتا ہے،عامرخان


لاہور: پاکستانی نژاد برطانوی باکسرعامر خان کا کہنا ہے کہ وہ ورلڈ چیمپئن باکسر مے ویدر فیلڈ سے مقابلے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن شاید وہ مجھ سے ڈرتا ہے۔
اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ پاکستان پہنچنے پر عامر خان کا کہنا تھا کہ پہلی بار اپنی فیملی کے ہمراہ یہاں آکر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں، ابھی 4 روزہ مختصر دورے پر پاکستان آیا ہوں، آئندہ ماہ دوبارہ آؤں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں باکسنگ کے حوالے سے بہت ٹیلنٹ موجود ہے، نوجوان باکسرز سے ملاقات کر کے انھیں اپنے تجربات سے مستفید کروں گا۔
عامر خان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو عامر خان باکسنگ اکیڈمی کے تحت سپورٹ کے لئے آیا ہوں، باکسنگ اکیڈمی کی کامیابی کے لئے پر امید ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ چیمپئن باکسر مے ویدر سے مقابلے کی خواہش ہے لیکن شاید وہ مجھ سے ڈرتا ہے۔