Monday, June 18, 2012

Hikayat-e-Aoulia......!!

عزازیل یا ابلیس بہت عبادت گزار جن تھا۔۔ کہتے ہیں کہ کائینات کا کوئی ایسا گوشہ ۔۔ایسا چپا نہیں جہان اس نے سجدہ نہ کیا ہو۔۔ یہ اس کی عبادت گزاری کا انعام تھا جو رب ذولجلال ولاکرام نے اس کی ڈیوٹی فرشتوں کے ساتھ لگا رکھی تھی۔۔
اپنی تمام عبادتوں، ریاضتون کے با وجود ۔۔۔
جب 
اس نے آدم کی قدر نہیں کی ۔۔اس کو عزت دینے سے انکار کردیا ۔۔۔۔ اس کی طرف سجدے سے انکار کر دیا۔۔
تو اللہ کی بارگاہ میں دھدکار دیا گیا۔۔۔ تمام عزتین اس سے چھین لی گئین۔۔۔
اور وہ مردود قرار پایا۔۔
!دوستو
ابلیس نے آدم کو عزت نا دے کر اللہ کے حکم کی نافرمانی کی۔۔
بس یہ یاد رکھنا کہ جسے اللہ عزت دے اس کو عزت دینی ہی پرتی ہے ورنہ شرمندگی ہی ملتی ہے۔۔۔
آدم کی بے توقیری شیطان کا کام ہے۔۔ جو شیطان کا طریقہ اختیار کرتا ہے ۔۔۔وہ شیطان بن جاتا ہے۔۔
آج بھی جو آدم کی تحقیر کرے۔۔۔
وہ ایسا کرنے سے پہلے ایک بار۔۔ یہ سوچ لے۔۔۔ کے آدم کی تحقیر ابلیس کو کہان سے کہان لے گئی
کیوں ابلیس یا شیطان کی
عبادات ضائع ہو گئیں۔۔۔
کیوں اس سے اس کا مرتبہ چھن گیا۔۔۔
کیوں اس فعل کی وجہ سے وہ لعنت کا سزروار ٹھرا

یاد رکھو انسان اللہ کا ایک راز ہے جس کی زندگی امر ربی سے ہے۔۔
کوئی انسان چھوٹا نہیں ہوتا۔۔۔ اللہ نے انسان کو وہ عزت دی جو کسی اور مخلوق کو نہیں دی۔۔
انسانوں کے جد آدم علیہ سلام کو مسجود ملائیکہ بنایا اور انہیں خلافت ارضی عطا فرمائی۔۔۔
اور سب سے بڑھ کر یہ کے اپنے پیارے نبی جو رحمت العالمیں بھی ہیں کو پیکر بشریت میں ہم انسانوں میں بھیجا

No comments:

Post a Comment